کراچی(این این آئی)جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی بھی پاکستان کے اندر مختلف مسائل ا ور انتشار سے اس قوم کو نکالنے کا ہدف ہے ۔ایک جماعت کی جانب سے علماءکو تنخواہ کی لالچ دراصل گڑ میں زہر ملا کر دینے کے مترادف ہے ۔باطل نظریات پر قائم جماعت کا کوئی جزوی درست فیصلہ اس کے باطل نظریات کو درست ثابت نہیں کرسکتا۔کسی بھی ریاست کے استحکام کی اصل بنیاد امن اور معیشت کی بہتری ہے۔ہم آج مسائل سے دوچار ہیں کہیں یہ مشکلات اللہ تعالی کے احکام اور رسول کی سیرت طیبہ کی نافرمانی کا نتیجہ تو نہیں؟ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ صفہ بلدیہ ٹاﺅن میں دارلحدیث کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری،جمعیت علماءاسلام کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو، قاری عثمان،سابق رکن سندھ اسمبلی مولانا عمر صادق،حافظ نعیم، جامعہ صفہ کے مہتمم مولانا قاری حق نواز، نائب مہتمم اور معروف مذہبی سکالر مفتی زبیر، مفتی شعیب اور دیگر علماءکی بڑی تعداد موجود تھی۔ مولانا فضل الرحمان نے طلبا سے خطاب کرتے مزید کہا کہ تمام مسائل کا ذمہ دار صرف حکمرانوں کو قرار دینا مناسب نہیں۔فرد کو بھی اپنی اصلاح کرنی چاہیے۔ مسلمان روحانی طور پر ایک قبیلہ ہے جس کی کوئی جغرافیہ حد بندی نہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قومییت کا تصور قرآنی احکام کے خلاف نہیں مگر جب اس میں مادیت پرستی اور عصبیت کا عنصر شامل ہوجائے اور روحانیت کو پسے پشت ڈالا جائے تو پھر یہ غلط اور قرآنی اصولی کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارس کے حوالے سے دنیا بھر میں پروپگنڈہ کیا جارہا ہے حالانکہ مدارس میں علماءنسل انسانی کی تربیت کرتے ہیں ور بقا انسانیت کی تعلیم دیتے ہیں شاید اغیار کو یہی اداپسند نہیں ہے اسی لئے پوری دنیا حکومتیں مدارس کے خلاف پراپیگنڈہ میں شریک اور اہل مدارس سے بےزار نظر آتی ہیں۔جمعیت علماءاسلام کے سربراہ نے کہا کہ کسی بھی ریاست کے استحکام اور بقا کے لئے امن اور معیشت کی بہتری سب سے پہلی بنیاد ہے۔کسی بھی اسلامی ریاست میں شریعت کے متصادم کوئی قانون نہیں بن سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی جماعت کی بنیاد جامع اور اسلامی نظریہ کی بنیاد پر ہو اگر اس سے غیر دانستہ کوتاہی ہو بھی جائے تو اس کی اصلاح کی گنجائش ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علماءاسلام نے ہمیشہ اہل مذہب ،مدارس ،مساجد کی جنگ لڑی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے ایم ایم اے کی بحالی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب قوموں اور ملکوں پر مشکل آتی ہے تو اجتماعی جدو جہد ہی قوموں اور ممالک کو مشکلات سے نکال سکتی ہے۔
فضل الرحمان