تہران + واشنگٹن (آئی این پی+این این آئی) ایران میں مہنگائی اور کرپشن کیخلاف احتجاج پانچویں روز میں داخل ہوگیا جبکہ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عوام حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے کا حق رکھتے ہیں لیکن تشدد کا راستہ اختیار کرکے ملکی سالمیت و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ صدر حسن روحانی نے ایرانی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایرانی مظاہرین سے ہمدردی دکھانے کا کوئی حق نہیں، وہ ماضی میں ایرانی عوام کو دہشت گرد قرار دے چکے ہیں، انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اس شخص کا وجود ہی ایرانی قوم کے خلاف ہے اور اسے ایران کے عوام کے لیے افسردہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔حسن روحانی نے مظاہرین کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے اور سرکاری املاک کو تباہ کرنا احتجاج نہیں بلکہ شرپسندی ہے۔ جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں حکومت کے خلاف جاری عوامی احتجاج کی ایک بار پھر بھرپور حمایت اور تائید کرتے ہوئے کہا ایرانی قوم اب بیدار ہوچکی ہے اور اسے احساس ہوگیا ہے اقتدار پر مسلط ٹولہ کس طرح ان کے اموال اور وسائل کی لوٹ مار کر کے اسے دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔اپنی ایک ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ آج کے بعد ایرانی قوم اپنے وسائل کی لوٹ مار کسی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔ امریکہ ایران میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ٹرمپ کی ٹویٹس پرایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر اور دھوکہ دینے والے امریکی عہدیداروں کو ایرانی عوام سے ہمدردی جتانے کی ضرورت نہیں۔ ایرانی عوام دھوکے بازوں کی باتوں پر یقین نہیں رکھتے۔ ادھر کینیڈا نے ایران میں جاری مظاہروں کی حمایت کرتے ہوئے تہران پر مظاہرین کے تمام جائز مطالبات پورے کرنے پر زور دیا ہے۔
ایران عوامی مظاہرے