لاہور(سپورٹس ڈیسک ) امریکی باکسر فلائیڈ مے ویدر نے نئے سال کے آغاز سے قبل منعقدہ نمائشی فائٹ میں جاپان کے کک باکسنگ چیمپیئن تینشن ناسوکاوا کو محض دو منٹ میں تکنیکی بنیادوں پر ناک آؤٹ کر کے شکست دیدی۔41سالہ مے ویدر کا اپنے سے آدھی عمر کے کک باکسر سے مقابلہ تو تھا لیکن مقابلے کے لیے پہلے سے ہی سخت قوانین مرتب کر دیے گئے تھے اور جاپانی سٹار کو متنبہ کردیا گیا تھا کہ میچ کے دوران وہ صرف باکسنگ کریں گے اور اگر انہوں نے کک مارنے کی کوشش کی تو انہیں 5ملین ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا پڑیگا۔فائٹ کی ابتدا میں ایسے لگا کہ شاید مے ویدر اسے زیادہ سنجیدگی سے نہیں لے رہے اور ہلکے پھلکے مکوں سے فائٹ کا آغاز کیا لیکن پھر انہوں نے اپنے روایتی انداز کو اپناتے ہوئے مکوں کی برسات کردی اور ایک منٹ بعد ہی 20سالہ باکسر زمین بوس ہو گئے۔اپنے حریف کو جدوجہد کرتا دیکھ کر مے ویدر نے ناسوکاوا کے کھڑے ہوتے ہی ان پر دوبارہ سے مکوں کی برسات کردی اور چند لمحوں بعد ہی وہ دوبارہ رنگ میں پڑے رہے۔اس میچ کے لیے رنگ میں کوئی ریفری نہیں تھا اور فاتح کا فیصلہ ناک آؤٹ یا تکنیکی ناک آؤٹ پر ہونا تھا۔جب جاپانی کک باکسر کے ٹرینر نے اپنے شاگرد کو رنگ میں امریکی باسکر کے رحم و کرم پر دیکھا تو پہلے راؤنڈ کے اختتام سے ایک منٹ قبل ہی فوری طور پر فائٹ روک کر مقابلے کے خاتمے اور مے ویدر کی فتح کا اعلان کردیا۔فائٹ جیتنے کے بعد مے ویدر نے کہا کہ یہ فائٹ تفریح سے بھرپور تھی، میں اب بھی ریٹائرڈ ہوں اور میرا باکسنگ رنگ میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں اور میں نے یہ فائٹ محض جاپانی شائقین کو محظوظ کرنے کے لیے لڑی۔اس فائٹ کے لیے دونوں فائٹرز کو کتنی رقم کی ادائیگی کی گئی اس کا اعلان تو نہیں کیا گیا لیکن رنگ میں دو منٹ کی فائٹ کے لیے اترنے والے مے ویدر نے اپنی ٹوئٹ میں عندیہ دیا کہ انہیں اس فائٹ کے عوض 9ملین ڈالرز کی خطیر رقم ادا کی گئی۔