لاہور (خصوصی نامہ نگار)کرتارپور راہداری کا دورہ کرنیوالے مقتدر علماء و مشائخ کے 40رکنی وفد نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری بین المذاہب رواداری اور آزادی مذاہب کی عملی تصویر ہے۔ کرتار پور راہداری کھول کر حکومت اور پاک فوج نے درست سمت قدم اٹھایا ہے۔ راہداری کھولنے کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالے تاریخ ، جغرافیہ اور حقائق سے لاعلم ہیں۔ حساس معاملات پر سیاست کرنے کی بجائے حقائق سے آگاہی ضروری ہے۔ کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کو اپنے مقدس مقام تک آنے کی اجازت ہے قادیانی اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھاسکتے۔ پاکستان میں تمام مذاہب اور مسالک کو آئین و قانون کے مطابق مکمل حقوق حاصل ہیں ،دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ پاکستان میں اقلیتوں کومذہبی آزادی حاصل ہے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل و متحدہ علماء بورڈ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی قیادت میں مفتی راغب حسین نعیمی ، علامہ افضل حیدری ، علامہ عبدالرشید ترابی ، مولانا پیراسد اللہ فاروق ، مفتی محمدضیاء مدنی ، علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری،پروفیسر عبدالرحمٰن لدھیانوی ، ضیا الحق نقشبندی ، قاری محمد حنیف بھٹی ، مولانا جاوید اختر قادری ، علامہ حسین اکبر، علامہ اسید الرحمان سعید ،علامہ طاہر الحسن،مولانا ایوب صفدر ، مولانا محمد خان لغاری ، مولانا اسلم صدیقی ، علامہ جاوید اکبر ساقی ودیگر شامل تھے۔ علماء کرام کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کے ذریعے بھارت سے آنیوالا کوئی یاتری چناب نگر نہیں جاسکتا ،ہندوستان سے آنیوالے گردوارے کی حدود سے بھی باہر نہیں نکل سکتے لہٰذااس منصوبہ سے قادیانیوں کو نہیں سکھ برادری اور پاکستان کو فائدہ ہوا ہے اورہورہا ہے۔
کرتارپورراہداری مذہبی رواداری کی اعلیٰ ترین مثال ہے:طاہر اشرفی
Jan 02, 2020