لاہور(خصوصی نامہ نگار )تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک و سلم کے زیر اہتمام مرکز صراط مستقیم تاج باغ لاہور میں 2020ء کی آمد پر ’’محفلِ احتساب و ذکر و فکر‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مولانا غلام فرید جلالی، مولانا محمد بلال حبیبی، مفتی محمد طیب رضا نقشبندی، مولانا محمد شاہد عطاری اور مولانا محمد احسن سیالکوٹی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ محفلِ احتساب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہ بھی نظام مصطفیؐ کی حکمرانی اور ناموسِ مصطفی ؐ کی پاسبانی کی ان تھک جدوجہد کا سال ہے۔ انہوں نے 2019 ء کے آخری دن کے خطاب میں مطالبہ کیاکہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد پھیلانے والوں کو فوری طور پر نشانِ عبرت بنایا جائے۔ انیلا احسان نامی عورت نے رسول کریمؐ کے بارے میں حد درجے کی گستاخی کی ہے۔ ایف آئی اے اور پی ٹی اے انیلا احسان نامی ٹویٹر اکاؤنٹ کی فوری طور پر تفتیش کرے۔ ہالینڈ کے شیطان گیرٹ ولڈر نے گستاخانہ خاکوں کی شیطانی نمائش کا پھر اعلان کر کے پھر ایک بار مسلمانوں کی غیرت کو للکارا ہے۔ فریڈم پارٹی کا یہ سرغنہ گستاخی سے باز نہیں آ رہا ہے۔ ہالینڈ سے اس کی حوالگی کا مطالبہ کیا جائے تاکہ امت مسلمہ خود اسے سزا دے۔ انہوں نے کہا: ہماری ایجنسیاں انیلا احسان جیسے گستاخوں تک رسائی میں ناکام کیوں ہیں؟ اس سے پہلے بھی کئی گستاخ بلاگرز کے بارے میں 295C کے تحت ایف آئی آریں کٹوائی گئیں مگر ان کو نہیں پکڑا گیا۔ یہاں تک کہ ملک میں ہونے کے باوجود سوشل میڈیا کے گستاخ گرفتار نہیں کیے گئے اور نہ ہی انہیں سزا دی گئی ہے۔ آج تک کسی بھی گستاخ کو 295C کے تحت عملی طور پر سزا نہ دینے کی وجہ سے گستاخوں کے حوصلے بڑھے ہوئے ہیں۔