اسلام آباد (جاوید صدیق) بھارت میں سٹیزن ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج میں پاکستان کے مشہور عوامی اور انقلابی شاعر حبیب جالب کا کلام احتجاج کرنے والوں کے ہونٹوں پر ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبا و طالبات جو کہ سٹیزن ایکٹ کے خلاف یونیورسٹی کے باہر دھرنا دیئے ہوئے ہیں، حبیب جالب کا کلام پڑھتے ہیں۔ نوجوان طلبا و طالبات حبیب جالب کی اس مشہور نظم کا مصرہ بار بار دہراتے ہیں جو مرحوم حبیب جالب نے ایوب خان کے 1962 میں دیئے گئے آئین کے بارے میں لکھی تھی۔ مرحوم جالب کا یہ شعر ’’ ایسے دستور کو صبح بے نور کو میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا‘‘ زبان زد عام ہے۔ ان احتجاجی جلوسوں میں فیض احمد فیض کا کلام بھی بار بار پڑھا جاتا ہے اور سٹیزن بل کو ہدف ملامت بنایا جاتا ہے۔