لاہور (سپورٹس ڈیسک) پاکستان کی نوجوان اتھلیٹ نے دنیا کے 300سے زائد حریفوں کو شکست دے کر 29ویں ورلڈ میموری چیمپئن شپ کا فائنل جیت لیا۔ ایما عالم نے تین روزہ مقابلوں میں 10سے زائد مضامین میں حصہ لیا جس میں چین، کینیڈا، برطانیہ، جنوبی کوریا، ویتنام، بھارت، ملائشیا، الجیریا، امریکہ، ہانگ کانگ، مکاؤ، تائیوان، لیبیا، قطر اور عراق کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ پاکستان کی جانب سے رواں سال چیمپئن شپ میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی ایما عالم اور سیدہ قصہ زہرہ نے کی، جنہوں نے ایونٹ میں متعدد عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کیے۔ ورلڈ میموری چیمپئن شپ کی بنیاد 1991ء میں ٹونی بوزان اور ریمنڈ کینی نے رکھی تھی جس کا مقصد انسانی یادداشت کی ناقابل یقین طاقت کو عالمی سطح پر روشناس کرانا تھا۔ فوربز میگزین کے مطابق ٹونی بوزان اور ریمنڈ کینی نے ذہنی صلاحیت کے نظریہ کو مقبول بنایا۔ ٹونی 80سے زائد کتابوں کے مصنف اور شریک مصنف تھے جبکہ ریمنڈ شطرنج کے گرینڈ ماسٹر اور ملکہ الزبتھ کے افسر خاص بھی تھے۔ ایما عالم عالمی ایونٹ کی جیت پر بہت خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھ سمیت میرے کوچز اور ٹیم نے اس سال ایونٹ جیتنے کیلئے بہت محنت کی۔ میں حیران ہوں کہ انسان کا دماغ کتنا طاقتور ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مزید بہتر کارکردگی کے ساتھ اگلے سال دوبارہ مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ میں تمام حیرت انگیز حریفوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں جنہوں نے پوری دنیا سے مقابلہ کیا۔ قومی ٹیم کی ایک اور رکن عبیرہ اطہر نے 2020ء کی عالمی درجہ بندی میں 7ویں پوزیشن حاصل کی ہے۔