شہزاد اکبر نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ آصف سے عدالت میں جوسوالات پوچھے جارہے ہیں وہ ان کا جواب دینے کی بجائے کہانیاںسنا رہے ہیں ، عدالتیں ایسی کہانیوں کونہیں بلکہ حقائق کو تسلیم کرتی ہیں
شہزاد اکبر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہے ان کا حال ایک طرف وزیردفاع تودوسری طرف دبئی میں 50ہزارار درہم ماہانہ تنخواہ لے رہے تھے
مشیر داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف نیب کو مطمئن نہیں کرسکے، 1993 میں اثاثے صرف 51 لاکھ روپے تھے، یو اے ای میں ماہانہ بائیس لاکھ روپے تنخواہ کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا، لیگی رہنما نے اپنے قائد کی طرح ٹی ٹی کا طریقہ اپنایا، وزارت جاتے ہی نوکری بھی چلی گئی۔