بلال یاسین پر اجرتی قاتلوں نے حملہ کیا‘ پولیس‘ مقدمہ درج‘ ویڈیو آ گئی

لاہور (وقائع نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی ویڈیوز منظر عام پر آگئیں۔ سی سی ٹی وی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سات بجکر 43 منٹ پر حملہ آور موہنی روڈ سے گزرتے ہیں، موٹر سائیکل سوار حملہ آورں نے کالے رنگ کی جیکٹس پہن رکھی ہیں۔ بغیر نمبر پلیٹ کے موٹر سائیکل استعمال کی۔ حملہ آور انکے قریب آتے ہی موٹرسائیکل سے اترا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ چند سیکنڈ میں اپنا کام مکمل کر کے بھاگتے ہوئے ساتھی موٹر سائیکل سوار کیساتھ جا بیٹھا اور فرار ہو گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین کی درخواست پر تھانہ داتا دربار میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ حملہ آور اجرتی قاتل تھے۔ تفتیش میں انکشاف، ایف آئی آر کے مطابق بلال یاسین کا کہنا تھا حاجی لیاقت کے ساتھ موٹر سائیکل نمبر 5587 پر اپنے دوست محمد اکرم کے گھر آیا۔ گھر کے باہر میرے ساتھ دو نامعلوم افراد بغیر نمبر پلیٹ ہنڈا ون ٹو فائیو پر آئے۔ ایک موٹر سائیکل سوار میرے پاس آکر بائیک سے اترا اور سیدھے فائر کئے۔ مجھے تین گولیاں لگیں جبکہ ملزم موقع سے فرار ہو گئے۔ اس حوالے سے تفتیشی ٹیموں نے سرجوڑ لیے ہیں تاہم حملہ کس نے اور کیوں کروایا۔ تفتیشی ٹیمیں تاحال سراغ نہ لگا سکیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور اجرتی قاتل تھے۔ حملہ آوروں کو کس نے اور کیوں ہائر کیا۔ اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے شہر بھر میں مخبروں کا جال بچھا دیا ہے۔ پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیموں نے لاہور کے ٹاپ شوٹرز کی فہرستیں بھی مرتب کر لیں اور لاہور کے ٹاپ شوٹرز کی گرفتاریوں کیلئے بھی چھاپے جاری ہیں۔ پولیس کو بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں استعمال پستول مل گیا۔ پولیس کے مطابق پستول کس کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں بھی پستول گرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پستول کو فرانزک کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے بلال کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ بلال یٰسین کی طبیعت بہتر ہے۔ انہیں ٹارگٹ کیا گیا۔ بلال یٰسین کی کسی سے دشمنی نہیں، بنیادی طور پر یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ ملک میں لاقانونیت بڑھ گئی ہے۔ حکومت پنجاب اور پولیس کو کچھ وقت دینا چاہتے ہیں۔

بلال یٰسین حملہ

ای پیپر دی نیشن