کراچی (پی پی آئی ) تحریک آزادی کے رہنما ’’رئیس المتغزلین‘‘ مولانا سید فضل الحسن حسرت موہانی کا یکم جنوری کویوم پیدائش منایا گیا وہ1875 میںقصبہ موہان ضلع انائو میں 1875ء پیداہوئے تھے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی۔ 1903ء میں علی گڑھ سے بی۔اے کیا۔ شروع ہی سے شاعری کا ذوق تھا۔ اپنا کلام تسنیم لکھنوی کو دکھانے لگے۔ پی پی آئی کے مطابق1903ء میں علی گڑھ سے رسالہ ’’اردوئے معلی‘‘ جاری کیا۔ اسی دوران شعرائے متقدمین کے دیوانوں کا انتخاب کرنا شروع کیا۔ آزادی کی تحریکوں میں بھی حصہ لیتے رہے 1907میں ایک مضمون شائع کرنے پر جیل بھیج دیئے گئے۔ ان کے بعد 1947تک کئی بار قید اور رہا ہوئے۔ اس دوران ان کی مالی حالت تباہ ہو گئی تھی۔ رسالہ بھی بند ہو چکا تھا۔ مگران تمام مصائب کو انہوں نے نہایت خندہ پیشانی سے برداشت کیا اور مشق سخن کو بھی جاری رکھا۔ وہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے بانیوں میں بھی شمار کیے جاتے ہیں۔انھیں قانون ساز اسمبلی کا رکن بھی نامزد کیا گیا تھا جس کے تحت ملک کا دستور ترتیب دیا گیا مگر دیگر اراکین کی طرح انھوں نے بھی اس پر دستخط نہیں کیے۔حسرت نے 13 مئی 1951ء کو لکھنومیں وفات پائی۔