کوٹ ادو، ٹبہ سلطانپور، رحیم یارخان ،اوچ شریف ، ہارون آباد، فیروز ہ (خبرنگار، سٹی رپورٹر، کرائم رپورٹر ،نمائندہ نوائے وقت،نامہ نگار) یوریا کھاد کا بحران شدت اختیار کر گیاہے اور کھاد کے حصول کے لیے کاشتکارخوار ہو رہے ہیں فصلات تباہ ہونے لگیں ہیں۔ رحیم یارخان سے کرائم رپورٹر کے مطابق گزشتہ روز حساس ادارے کی جانب سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت آصف امین کونشاندہی کی گئی کہ مسلم کالونی اورگلشن دائود منٹھار روڈ پر ذخیرہ اندوزوں اطہر منیر اور عابدرسول نے بڑے پیمانے پر یوریا کھاد ذخیرہ کررکھی ہے، جس پر گوداموں پر چھاپے مارکرذخیرہ کی گئی2550بوری یوریا کھاد برآمدکرکے قبضہ میں لینے کے بعد دونوں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کیلئے تحریری مراسلے ارسال کردیئے۔اوچ شریف سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کسان اتحاد پاکستان نے تحصیل صدر راؤ فاروق ،رحیم بخش کورائی ودیگر رہنماؤں کی قیادت میں دھرنا دے دیا ،مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ مافیا کھاد بلیک میں فروخت کر رہے ہیں۔ہارون آباد سے نامہ نگار کے مطابق ،سپیشل برانچ کی نشاندہی پر محکمہ زراعت کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر چوہدری لطیف اللہ نے عملے کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے صوبہ سندھ سے لایا جانیوالا کھاد سے بھرا ٹرالر پکڑ لیا ، ٹرالر پر گیارہ سو کھاد کی بوریاں لوڈ کی گئی تھی ، ٹرالر تحویل میں لے کر محکمہ زراعت ہارون آباد بنگلہ رو ڈ منتقل کردیا گیا ۔فیروزہ سے نامہ نگارکے مطابق گزشتہ روز محکمہ زراعت کے دفتر کے سامنے درجنوں کاشتکاروں نے کھاد کی عدم دستیابی اور بلیک فروخت کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مبینہ الزام عائد کیاکہ محکمہ زراعت کے اہلکار من پسند لوگوں کو پرچی کے ذریعے ڈیلروں سے کھاد فراہم کر رہے ہیں ، محکمہ زراعت کے اہلکار محمد علی اور محمد شہزاد نے موقف میں کہا کہ حصہ لینے کا الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔کوٹ ادو سے خبرنگار کے مطابق کاشتکاروں نے زراعت کے دفترکے سا منے احتجاجی مظاہرہ کیا،مظاہرین کاشتکاروں نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کے افسران کی ملی بھگت سے ڈیلر یوریا کھاد دگنی قیمت میں فروخت کر رہے ہیں۔ ٹبہ سلطانپور سے سٹی رپورٹر کے مطابق محکمہ زراعت کے اہلکاروں کی مبینہ سرپرستی کے باعث یوریاکھاد کی قلت اور بلیک مارکیٹنگ بڑھ گئی ہے کھاد ڈیلرزفرٹیلائزرکمپنیاںہزاروں بوریاں یوریاکھادمنگواکردیکھاوے کے لیے سو دوسوبوریاں سرکاری نرخوں پر فروخت کرکے باقی بوریاں خفیہ گوداموں میں رکھ کر بلیک میں فروخت کرنے میں مصروف ہیں، کاشتکاروں عبدالمجید محمد رمضان محمد شبیر محمد اعظم سرفراز عبدالغفار محمد شاہد ودیگرنے اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کھاد