لاہور ( خصوصی نامہ نگار)تحریک لبیک یارسول اللہ کے خطباء کنونشن کے اعلامیہ میں کہاگیا کہ ملک میں پائی جانیوالی دہشت گردی کی حالیہ لہر پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور حکومت اور سکیورٹی فورسز سے بھرپور مطالبہ کرتا کہ دہشت گرد کسی نرمی کے مستحق نہیں۔ ان کے نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔ گنبد خضریٰ کے خلاف ہرزہ سرائی کر کے توہین رسالت کے جرم کا ارتکاب کرنے والے شخص کو شریعت اسلامی اور آئین پاکستان کے مطابق سزا دی جائے۔ گستاخانہ کلچر کے خاتمے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے اور مقدس ہستیوں کے ادب و احترام کو یقین بنایا جائے۔ توہین صحابہ کرام ؓکے واقعات جو آئے روز پیش آ رہے ہیں، ان کے ذمہ داران سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ 295C کے خلاف ہرزہ سرائی پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ غازی علم الدین شہید اور غازی ممتاز حسین قادری شہید جیسے غازین کے دن سرکاری سطح پر منائے جائیں۔ سود کے خاتمہ کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ کمر توڑ مہنگائی کے خاتمے کے لیے حکومت اور اپوزیشن مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔ایوان اقبال میں ہونے والے کنونشن کی صدارت پیر سید زبیر شاہ نے کی اور ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے خطباء کی منظوری کے ساتھ اعلامیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ 19 فروری کو مینارِ پاکستان لاہور میں آل پاکستان سنی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔
پاکستان کی اکثریتی آبادی کے عقائد و نظریات کے تحفظ کیلئے رواں سال ملک کے طول و عرض میں سنی کانفرنسزہوں گی اور سال کو تحفظ عقیدہئ ختم نبوت و ختم معصومیت کے سال کے طور پر منایا جائے گا۔ جمعیت علمائے پاکستان کی سپریم کونسل کے چیئر مین قاری محمد زوار بہادر نے کہاکہ ہم تحفظ عقائد اہل سنت کے محاذ پر کل بھی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کے ساتھ تھے اور آج بھی ڈاکٹر جلالی کے ساتھ ہیں۔کانفرنس سے پیر محمد عبد الرشیداویسی، میاں محمد تنویر احمد کوٹلوی، مفتی محمد مختاری علی رضوی ،علامہ محمد یعقوب رضوی، پیر محمد راشد رضوی، علامہ فرمان علی حیدری، علامہ مرتضیٰ علی ہاشمی، پروفیسر محمد فیاض فرقانی اور پیر محمد اقبال ہمدمی نے بھی خطاب کیا۔