ایوان صدر اقدامات اور دیگر تعمیری و مثبت سرگرمیوں پر محیط ڈاکومینٹری کا اجرا ء 

Jan 02, 2023


اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سال 2022 کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی فعال قیادت میں ایوان صدر کے اقدامات اور دیگر تعمیری و مثبت سرگرمیوں پر محیط سپیشل ڈاکومینٹری کا اجرا ء کیا گیا ہے جس میں چھاتی کے کینسر سے تحفظ، معذوری، ذہنی و نفسیاتی صحت، خواتین کے حقوق اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کے اقدامات، تعلیم، روزگار کے حصول اور ذاتی ترقی کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال ،گرین پریذیڈنسی پراجیکٹ کے آغاز، ایوان صدر کی شمسی توانائی پر منتقلی، خواتین کو با اختیار بنانے، صنفی مساوات کے قیام، نوجوان طبقہ کی اعلی تعلیم اور تربیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کی ترقی، وفاقی محتسبین کے ذریعہ سستے اور تیز تر انصاف کی فراہمی اور خاندانی و اخلاقی اقدار کے احیا کا بھرپور احاطہ کیا گیا ہے۔ ڈاکومنٹری کے مطابق ہر سال کی طرح صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عوام کے مسائل کے حل کیلئے گزشتہ سال 2022 بھی انتہائی مصروف گزارا ہے یہ برس ایوان صدر کیلئے مختلف رہا جس کی بہت سی وجوہات میں سے ایک وجہ یہ بی تھی کہ صدر مملکت کو ایوان صدر کی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال میں اہم کردار ادا کرنا پڑا۔ ملک کی ترقی اور عوا می فلاح وبہبود کے حوالہ سے صدر ڈاکٹر عارف علوی کے اقدامات کے سلسلہ میں ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے جاری سپیشل ڈاکومینٹری کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف نے اس حوالہ سے کہا کہ تعلقات بنانا میری ذمہ داری ہے، اگر کوئی مجھ سے خفا ہو بھی تو میں سمجھتا ہوں کہ اس کو منانا میری ذمہ داری ہے۔ حکومت کے ساتھ جو ورکنگ ریلیشن شپ بنائی ہے ، اس کے تحت میں نے وزیراعظم کو کہا تھا کہ میں آپ کے دفتر کا احترام کرتا ہوں جس کے جواب میں انہوں نے بھی اس طرح کے جذبات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں نے وزیراعظم کو بتایا تھا کہ ایسی قانون سازی جس پر دستخط کرنا میں مناسب نہیں سمجھوں گا اس پر میں آپ سے معذرت کر لوں گا۔ ایوان صدر سے جاری تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے جب عہدہ سنبھالا تو خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کے ساتھ مل کر چند نمایاں موضوعات پر کام کا آغاز کیا تھا اور سال 2022 کے دوران بھی اس حوالہ سے تندہی سے کام جاری رہا جس کے عملی نتائج سامنے آنا شروع ہوئے۔ ایوان صدر کی جانب سے چھاتی کے کینسر، افراد باہم معذوری، ذہنی و نفسیاتی صحت، خواتین کے حقوق اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی وغیرہ کے حوالہ سے کئے جانے والے اقدامات شامل ہیں۔

مزیدخبریں