سپانسرشپ شرط ختم: بھارت پاکستانی ہندوؤں کی استھیاں گنگا بہانے کیلئے ویزے دے گا

Jan 02, 2023


  کراچی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی جانب سے سپانسر شپ کی شرط پر نظر ثانی کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ کراچی کے مندروں اور شمشان گھاٹ میں رکھی پاکستانی ہندوؤں کی 426 استھیوں کو لواحقین کے ہمراہ ہریدوار گنگا (بھارت) میں بہانے کی امید بندھ گئی۔ مودی سرکار نے  استھیاں گنگا میں بہانے کیلئے 10 روزہ ویزا جاری کرنے کا عندیہ دے دیا۔ ماضی میں انڈین حکومت قانونی دستاویزات کے باوجود ویزے کی درخواست مسترد کردیتی تھی۔ سن 2011 اور سن 2016 میں مجموعی طور پر 295 استھیاں واہگہ بارڈر پر سیوکوں (خدمتگاروں)کے قافلے کے ہمراہ بھیجی جاچکی ہیں۔ پہلی مرتبہ خون کا رشتہ یا پھر خاندان کا کوئی فرد استھی کے ہمراہ روانہ ہوسکے گا۔ کراچی میں یہ تعداد ڈیڑھ سے 2  لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ اگر دیہی سندھ کے کنری، ننگر پارکر، اسلام کوٹ اور تھرپارکر میں موجود تعداد کو شمار کیا جائے تو یہ ہندوؤں کی تعداد 6 لاکھ سے تجاوز کرجاتی ہے۔ شری پنچ مکھی ہنومان مندر سولجر بازار کے گدی نشین رام ناتھ کے مطابق ہمیں ویزا نہیں ملتا اس کی وجہ یہ تھی کہ بھارت کی شرط تھی کہ استھیاں لے جانے کے لیے سپانسر شپ دیں۔ یعنی بھارت میں کوئی جاننے والا ہو تو تب ہی آپ گنگا میں جا سکتے ہیں۔ کراچی کے پرانا گولیمار کے قریب واقع سون پوری شمشان گھاٹ کے استھی کلش پیلیس میں 300  استھیاں رکھی ہیں۔  جبکہ 128دیگر  استھیاں بھی موجود ہیں۔  ان 460 کے قریب استھیوں کے پیاروں کو امید ہو چلی ہے کہ وہ ایک دن ہریدوار پہنچ سکیں گی۔ شری رام ناتھ کے مطابق عرصہ دراز سے بھارتی ہائی کمیشن سے بات چل رہی تھی، اب خوش آئند بات یہ ہے کہ بھارت نے سپانسر شپ کو ختم کردیا ہے، بھارتی سفارت خانے سے اس ضمن میں 10 روزہ ویزا جاری کیا جائے گا۔

مزیدخبریں