صنعتیں بند‘ زراعت تباہ‘ معیشت کا بیڑہ غرق ہو چکا:  لیاقت بلوچ 


وہوا(نامہ نگار) ملک کا اشرافیہ اقتدار کے حصول کے لیے باہم دست و گریباں ہیں ملکی معیشت روبہ زوال ہے ملک کو ڈیفالٹ کے خطرات لاحق ہوچکے ہیں اسٹیبلشمنٹ مختلف ادوار میں مختلف چہروں کو اقتدار پر مسلط کرنے کے ناکام تجربات کر چکی ہے کسی کو بھی ملک کی غریب عوام کی پرواہ نہیں ہے یہ بات نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے وہوا میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہوچکا ہے زرعی ملک ہونے کے باوجود زراعت تباہی سے دوچار ہوچکی ہے انڈسٹریز بند ہوچکی ہیں غریب عوام کے لیے روٹی کا حصول ناممکن ہوچکا ہے جبکہ پی ڈی ایم میں شامل حکمران اپنے کیسز معاف کرانے میں لگے ہوئے ہیں پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں کھوکھلے نعروں اور دعوؤں کے ذریعے ایک دوسرے سے اقتدار چھیننے کے لیے کوشاں ہیں ایک طرف استعفے دیے جانے اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے جھوٹے دعوے کیے جاتے ہیں جبکہ دوسری جانب حکمران الیکشن کرانے سے راہ فرار اختیار کرنے میں مصروف ہیں ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے آئی ایم ایف مزید قرضوں کی فراہمی کے لیے  ہمارے کشکول کو دیکھتے ہوئے اپنی مرضی کی شرائط پر قرضے دے کر پاکستانی عوام کی غیرت و حمیت کا جنازہ نکالنے پر تلی ہوئی ہے ملک کے حکمران بھی جان بوجھ کر پاکستانی عوام کو قرضوں کے بوجھ تلے دبائے رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کو ان تمام بحرانوں سے صرف جماعت اسلامی کی دیانتدار اور صالح قیادت ہی نکال سکتی ہے۔کنونشن سے راؤ محمد ظفر، نعیم اللہ عاربی اور عزیز اللّٰہ قیصرانی نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...