گوجرہ کے ریلوے پھاٹک اور سڑکوں کے مسائل


گوجرہ کے بڑے مسائل میں بس سٹینڈ سے ملحقہ ریلوے پھاٹک اور اندرون شہر میںواقع دوسرے شہروںکو ملانے والی خستہ حال سڑکیں ہیںجن میں ٹوبہ روڈ اور سمندری روڈ خاص طور پرقابل ذکر ہیںبس سٹینڈ سے ملحقہ ٹریفک کے تناظرمیںتنگ روڈ پر واقع گوجرہ کے مذکورہ ریلوے پھاٹک کی حدود کے ساتھ دونوں اطراف چوراہے ہیں جہاں سے ٹوبہ ٹیک سنگھ ، پینسرہ ، جھنگ، موٹروے، موچی والا، سمندری ،ڈجکوٹ،مرید والا اور کھدروالا کو جانے والی ٹریفک گزرتی ہے مذکورہ ریلوے پھاٹک پر صبح کو طلبا کے تعلیمی اداروں کو جانے اور چھٹی کے اوقات میں ٹریفک جام ہونے سے پریشان کن صورت پیدا ہو جاتی ہے اور اکثر آدھے گھنٹے سے گھنٹہ بھر کا وقت ضائع ہو جاتا ہے جب کہ ریلوے پھاٹک کی حدود سے ملحقہ انڈر پاس بھی ریلوے پھاٹک پر رکی ہوئی ٹریفک سے متاثر رہتا ہے اور عملی طور پر اکثرو بیشتر خاطر خواہ فوائد دینے سے محروم رہتا ہے اس ریلوے پھاٹک کی روڈ کو کشادہ کرنا زیادہ مشکل نہیں ہے کیونکہ ریلوے پھاٹک سے منسلک دونوں اطراف کی سڑکوں پربلدیہ گوجرہ نے کرایہ داری اور تہ بازاری کی دوکانیں بنا رکھی ہیں اگر بلدیہ گوجرہ عام شہریوں کی سہولت کی خاطر اپنی آمدن کا معمولی حصہ قربان کر دے تو ریلوے پھاٹک کی جگہ کو ڈبل کیا جا سکتا ہے اس طرح شہریوں کی ایک بہت بڑی پریشانی اورمسئلے کا حل ہو جائے گا طویل عرصہ سے عوامی مطالبہ کے باوجود ریلوے پھاٹک کو کشادہ نا کرنا اور سڑکوں کی تعمیر پر عدم توجہی اور کوشش کا نا کرنا منتخب نمائندوں اورمقامی بااختیار شخصیات کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کے کھوکھلے نعروں کی قلعی کھولنے کے لئے کافی ہے یہی گنے چنے عوامی راہنماہر الیکشن میں اپنے زرخرید حواریوں کے ذریعے گلیوں اور بازاروں میں اقتدار کے حصول کے لئے نمودار ہوتے ہیں اور شہریوں کو اپنی جھوٹی اور چکنی چپڑی باتوں سے بہلا پھسلا کر اپنا مطلب نکانے کے بعد لمبے عرصہ کے لئے غائب ہو جاتے ہیںاور شہری امید کے خواب سجائے پریشانیاں جھیل کربنیادی سہولتوں کے فقدان میںزندگی گزار دیتے ہیںلہٰذہ بلدیہ گوجرہ کے اعلیٰ حکام خصوصاََ صوبائی اور مرکزی حکومت سے اپیل ہے کہ گوجرہ کی میں سڑکوں اور ریلوے پھاٹک کو کشادہ کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔
زاہد رﺅف کمبوہ،غلہ منڈی گوجرہ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...