ڈھاکہ (شِنہوا) روایتی چینی ادویات بنگلہ دیش کے دیہی علاقوں میں پہنچ گئیں۔ بنگلہ دیشی ڈاکٹر شاہد الاسلام نے 1990 کی دہائی میں 5 برس کی تعلیم کے بعد چین کے وسطی شہر ووہان کی ایک میڈیکل یونیورسٹی سے بیچلر آف میڈیسن اور سرجری کی انڈرگریجویٹ ڈگری حاصل کی تھی۔ انہوں نے یونیورسٹی کے شعبہ روایتی چینی ادویات سے آ کو پنکچر بارے انٹرن شپ بھی کی۔اسلام اب سوشی ہیلتھ کیئر لمیٹڈ کے ایک مشہور کلینک کے ذریعے روایتی چینی ادویات سے لوگوں کے علاج میں مصروف ہیں۔ یہ کلینک 2019 میں ڈھاکہ میں خیراتی سرگرمیاں انجام دینے والی ایک فانڈیشن نے کھولا تھا۔
کلینک کو بہت سے مریضوں کی جانب سے اعتماد حاصل ہو ا ہے اور اس کا شکر یہ بھی ادا کیا گیا ہے۔حال ہی میں بنگلہ دیش کے وسطی ضلع مداری پور کے ایک گاں میں ایک مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں چین میں مطالعہ سے واپس آنے والے پیشہ ور افراد سمیت تربیت یافتہ مقامی طبی عملہ مریضوں کو علاج فراہم کر رہا ہے۔اس میں روایتی چینی ادویات کے ذر یعے آ کو پنکچر اور چینی مساج تھرا پی شامل ہیں۔دیہاتی رضیہ بیگم کلینک کے ذریعے علاج سے بہت خوش ہیں۔ انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ میری عمر 70 برس ہے۔ میں نے اس طرح کا علاج پہلے کبھی نہیں دیکھا، یہ ایک بہت اچھا علاج ہے اور میرا اچھے طریقے سے علاج کیا گیا ہے۔محمد دلاور حسین خان نے بتایا کہ انہیں کئی ماہ سے کمر میں درد تھا جو علاج کے بعد کم ہوگیا۔ اس چینی علاج نے میرا درد کم کردیا۔