شکرگڑھ‘ نارووال‘ اسلام آباد (نامہ نگاران‘ این این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ نئے سال میں سب سے بڑا چیلنج پاکستان کی معیشت کی بحالی کا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ سال ہمارے لئے نئی امنگوں‘ جذبوں او ولولوں کے ساتھ طلوع ہو رہا ہے۔ دریں اثنا نورکوٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ کچھ ٹیکنوکریٹس ہر دور میں وزیر‘ مشیر بننے کیلئے تیار رہتے ہیں اور ٹیکنوکریٹس حکومت کا شوشہ چھوڑ رہے ہیں۔ ٹیکنوکریٹ حکومت کامیاب نہیں ہو سکتی۔ 9 سال مشرف نے بھی ٹیکنوکریٹس کے سہارے حکومت کی تھی۔ ٹیکنوکریٹس‘ حکومت کے معاونین ہو سکتے ہیں‘ حکمران نہیں۔ ٹیکنوکریٹس حکومت کے امکان کو رد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ معاشی اصلاحات کیلئے سیاسی حکومت کی سپورٹ ضروری ہوتی ہے۔ معاشی بحران سے نکالنے کیلئے جامع اصلاحات کرنا ہونگی۔ معیشت بچانے کیلئے عمران دور کے مالیاتی معاہدوں پر عملدرآمد کرنا مجبوری ہے۔ یوریا کی ذخیرہ اندوزی کے باعث پنجاب کے کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔کھاد کی عدم دستیابی کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے۔ سپریم کورٹ نوٹس لے۔ پچھلی حکومت ملک میں تباہی اور ڈی ویلیوایشن کی بنیاد رکھ کر گئی۔ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے برآمدات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ دوست ممالک بھی ہماری معیشت کے استحکام میں مدد کر رہے ہیں۔ احسن اقبال نے چھٹی کا روز اپنے حلقہ کے کسانوں کے ساتھ گزارا۔ وہ اپنے حلقے کے مختلف دیہاتوں میں گئے جہاں کسانوں نے یوریا کھاد کی عدم دستیابی، بلیک میں مہنگے داموں فروخت جیسے الزامات لگائے۔ وفاقی وزیر نے کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوکر اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسان اور زمیندار شکایت کر رہا ہے کہ کھاد نہیں مل رہی ہے، یہ پنجاب حکومت کی بہت بڑی ناکامی ہے کہ یوریا کھاد کی پروڈکشن موجود ہے۔ انتظامیہ کا فرض ہے کہ مکمل نگرانی کرے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت پنجاب میں ذخیرہ اندوزی عروج پر ہے۔ کسان کھاد کے حصول کے لئے ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور کسان مہنگے داموں کھاد خریدنے پر مجبور ہیں۔
احسن اقبال
معیشت کی بحالی چیلنج‘ ٹیکنوکریٹ حکومت کامیاب نہیں ہو سکتی: احسن اقبال
Jan 02, 2023