باجوہ نے کہا آپ پلے بوائے پنجاب کے 3ارکان کو نیوٹرل رہنے کا کہا جا رہا : عمران

Jan 02, 2023


لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں ہمارے 3 ارکان کو اعتماد کے ووٹ میں نیوٹرل رہنے کا کہا گیا ہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم کو متحد اور بی اے پی کو پیپلز پارٹی میں شامل کرایا جا رہا ہے۔ صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں، استحکام صرف شفاف الیکشن سے ہی ممکن ہے، اسٹیبلشمنٹ معیشت سمیت تمام بحرانوں سے نکلنے کیلئے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حسین حقانی کو جنرل باجوہ نے لابنگ کے لئے امریکہ میں ہائر کیا، ڈونلڈ لو کو پاکستان سے سبق پڑھایا گیا، حسین حقانی میرے خلاف مہم اور جنرل باجوہ کی تشہیر کرتے رہے، امریکہ میں ٹرمپ حکومت نے تاریخی استقبال کیا۔ عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے آخری ملاقات میں کہا آپ  پلے بوائے  ہیں، عمران خان! میں نے جواب دیا ہاں میں  پلے بوائے  رہا ہوں۔ قمر باجوہ کمر پر چھرا مار رہا تھا اور ہمدردی بھی کر رہا تھا۔ ہمارے 3 اراکین پنجاب اسمبلی کو اعتماد کے ووٹ کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے نیوٹرل رہنے کا کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ میں تاحال جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا سیٹ اپ کام کر رہا ہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم کو اکٹھا اور بی اے پی کو پیپلز پارٹی میں شامل کرایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا نام ایک آدمی ہے۔ باجوہ احتساب نہیں کرنا چاہتے تھے اس لئے تعلقات خراب ہوئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں جاکر کیا کریں گے، کوئی فائدہ نہیں۔ بشریٰ بی بی خاتون خانہ ہے، ہم آڈیو لیکس سے اپنی نوجوان نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔ ملک میں شفاف الیکشن ہوں اور پائیدار حکومت بنے، شفاف الیکشن سے ملک میں استحکام آئے گا۔ اسٹیبلشمنٹ معیشت سمیت سب بحرانوں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بلاول بھٹو کو افغانستان کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں، موجودہ افغان حکومت کے ساتھ بہترین تعلقات تھے، دہشت گردی بیچ کر ڈالرز کمائے جا سکتے ہیں، مشرف نے بھی دہشت گردی بیچ کر ڈالرز کمائے لیکن 80 ہزار جانوں کا ضیاع ہوا۔ آڈیو لیکس پر انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی خاتون خانہ ہے‘ ہم آڈیو لیکس سے اپنی نوجوان نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔ ملک میں شفاف الیکشن ہوں اور پائدیار حکومت بنے کیوں کہ شفاف الیکشن سے ملک میں استحکام آئے گا‘ اسٹیبلشمنٹ معیشت سمیت سب بحرانوں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔  سابق وزیراعظم عمران خان نے اہلیہ بشریٰ بی بی سے متعلق بیان دیا ہے۔ لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی خاتون خانہ ہیں، ہم آڈیو لیکس سے اپنی نوجوان نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی گھر سے باہر صرف پاگل خانوں اور لنگر خانوں میں جاتی تھیں، بشریٰ بی بی کوئی مریم نواز تو نہیں جو بناؤ سنگھار کرے، مریم نواز کی سرجری پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ عمران خان نے ویڈیو لنک خطاب میں کہا ہے کہ قوم تیاری کر لے مزید مہنگائی آنے والی ہے۔ ابھی جتنی مہنگائی ہے اس سے زیادہ مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ ہمارے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں اور صنعتکار باہر جا رہے ہیں۔ قوم کو مسائل سے ہم ہی نکالیں گے۔ ان چوروں کا مقابلہ کروں گا۔ آئی ایم ایف کے پاس نہ گئے تو ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔ میری جان کو خطرہ ہے لیکن میں باہر نہیں جاؤں گا ان کا مقابلہ کروں گا۔ پہلی مرتبہ دیکھ رہا ہوں۔ آپ کو نئے سال کی مبارکباد۔ تیار ہو جائیں ہم ان مشکلات کا مقابلہ کریں گے۔ بھاگتے نہیں مقابلہ کرتے ہیں۔ ہم ایک قوم بن کر مشکلات کا مقابلہ کریں گے۔ سیلاب کی وجہ سے پاکستان کا گورننس سسٹم سامنے آ گیا۔ جو بھی فنڈز ہم نے اکٹھے کئے وہ سب ڈاکومینٹیڈ ہے۔ ہماری حکومت نے نوشہرہ میں اربوں روپے لگا کر بند بنائے جس کی وجہ سے نوشہرہ بچ گیا۔ فیصلہ کیا تھا کہ سیلاب متاثرین کیلئے جمع کئے گئے فنڈز تمام صوبوں کو دیں گے۔  چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کو بچانے کا واحد راستہ آئی ایم ایف ہے‘ آئی ایم ایف کے پاس نہ گئے تو ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔ ملک چھوڑ کر باہر نہیں جاؤں گا بلکہ ان کا مقابلہ کروں گا۔ علاوہ ازیں چیئرمین تحریک انصاف گزشتہ روز شوکت خانم ہسپتال لاہور پہنچے۔ انہوں نے اپنا طبی معائنہ کرایا۔ عمران خان کا اپنے ایک اور بیان سے یوٹرن‘ لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان چیف الیکشن کمشنر کی اہلیہ کی پوسٹنگ سے متعلق اپنے بیان سے مکر گئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کی اہلیہ کی پوسٹنگ سے متعلق کبھی کوئی بات نہیں کی‘ کبھی ایسا نہ کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی اہلیہ کو بطور رشوت بڑا عہدہ دیا گیا۔


عمران

مزیدخبریں