ڈی آئی خان (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کی بگڑتی صورتحال قابل افسوس ہے۔ جے یو آئی ف اس وقت دہشت گردی کے شانے پر ہے۔ فائرنگ کا واقعہ امن و امان سے متعلق سوال اٹھا رہا ہے۔ میں گھر پر تھا واقعہ میں گولیاں گاڑیوں کو لگی ہیں۔ ہم نہیں سمجھتے الیکشن ہو سکیں گے۔ الیکشن چند دن مؤخر ہو جائیں تو کوئی حرج نہیں۔ الیکشن میں جانا چاہتے ہیں لیکن ماحول بھی ہونا چاہئے۔ پی پی کے امیدوار بھی کہتے ہیں کہ حالات کی وجہ سے الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ رات کو جو واقعہ ہوا یہ بدامنی کا واقعہ تو ہے۔ ان حالات میں ہم کیسے الیکشن مہم چلا سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں بتایا جائے ہم انتخابی مہم کیسے چلائیں؟۔ الیکشن کمشن ہماری درخواست پر غور تو کرے۔ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ جو کچھ ہوا ہے حالات کا تجزیہ نہیں کیا گیا۔ الیکشن کمشنر کہتے ہیں دو صوبوں میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ حل پر کہتے ہیں کہ دعا گو ہوں۔ جب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی تو اس کے بعد مجھے تھریٹ آیا۔ ہم کہتے رہے ہیں خیبر پی کے اور بلوچستان میں امن و امان متاثر ہے۔ وزیرستان، ٹانک میں بھی ہماری قیادت پر حملے ہوئے۔ پی ٹی آئی ہی نہیں اختر مینگل اور دیگر کے کاغذات بھی مسترد ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی نے قوم کے نوجوانوں کو گمراہ کیا۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرورت کی بنیاد پر ہو گی۔ چار سالوں میں معیشت زمین بوس ہو چکی ہے۔ پاکستان اور افغانستان کا استحکام ایک دوسرے سے جڑا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان بداعتمادی ہم توڑیں گے۔ عالمی برادری کا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔ ملک پھر سے دیوالیہ ہونے کی طرف جا رہا ہے۔ افغانستان برادر دوست ملک ہے۔ ہمارے اندر اعتماد ہونا چاہئے۔ افغانستان کا استحکام پاکستان کی ضرورت ہے۔
جے یو آئی دہشتگردی کے نشانے پر ہم نہیں سمجھتے الیکشن ہوسکیں گے: فضل الرحمن
Jan 02, 2024