ڈی آئی خان: 6 سال قبل لڑکی برہنہ کیس میں ملوث ایک خاندان کے 5 افراد قتل

ڈیرہ اسماعیل خان (نوائے وقت رپورٹ) چھ سال قبل شریفاں بی بی کو برہنہ کرنے کے کیس میں ملوث پانچوں ملزمان فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔ شریفاں بی بی کیس میں نامزد پانچ افراد کو تھانہ پروا کی حدود میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ تحصیل ناوگئی میں پیش آیا۔ جہاں نامعلوم افراد نے 2 موٹرسائیکلوں پر سوار افراد پر فائرنگ کردی۔ مقتولین کیس میں پیشی کے سلسلے میں عدالت آرہے تھے کہ راستے میں گھات لگا کر انہیں نشانہ بنایا گیا۔ مقتولین تھانہ چودھواں کے گاؤں گرہ مٹ کے رھائشی تھے۔ مقتولین میں واقعے کا مرکزی ملزم سجاول، اس کا بیٹا عنایت اللہ، نعمت اللہ، کفایت اللہ اور اسلم شامل ہیں۔ 27 اکتوبر 2017 کو خیبر پی کے کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جب 16 سالہ لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کیا گیا اور برہنہ حالت میں گلیوں اور بازاروں میں گھمایا گیا۔ اب ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن میں باپ بیٹا سمیت ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی پر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے مقتولین کو موٹرسائیکل پر جاتے ہوئے نشانہ بنایا اور باآسانی فرار ہو گئے۔ پولیس نے واقعہ کو ذاتی دشمنی کا نتیجہ قرار دے دیا۔ مقتولین میں 2017 ء میں ڈی آئی خان میں سولہ سالہ لڑکی کی بھرے بازار میں بے حرمتی کے کیس میں نامزد دو مرکزی کردار بھی شامل ہیں جو راضی نامہ کے بعد کیس  سے بری ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق لواحقین کی جانب سے پولیس کو کوئی درخواست نہیں دی گئی، تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن