لاہور (وقائع نگار خصوصی + ایجنسیاں) قائداعظمؒ کے قریبی ساتھیوں‘ مذہبی و سیاسی رہنماوں نے صدر زرداری کی طرف سے قائداعظمؒ کو نان گریجویٹ کہنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے صدر زرداری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے حکمران بانی پاکستان کی خاک کے بھی برابر نہیں ہیں۔ قائداعظمؒ کو نان گریجویٹ کہنا پورے ملک کے لئے باعث شرمندگی ہے‘ صدر کو ایسا بیان زیب نہیں دیتا۔ صدر پر قائداعظمؒ کا احترام لازمی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں قائداعظمؒ کے قریبی ساتھی شریف المجاہد کا کہنا تھا کہ قائداعظم کی ڈگری گریجوایشن کے برابر تھی۔ غیر تعلیم یافتہ لوگ پارلیمنٹیرین بننے کے اہل نہیں ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر پرویز رشید نے کہا صدر پر بانی پاکستان کا احترام لازمی ہے صدر کو اپنے بیان پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ جماعت اسلامی کے رہنما معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ قائداعظمؒ نے کبھی جھوٹ کا سہارا نہیں لیا‘ جعلی ڈگری کا سہارا لینے والے ملک و قوم کی تعمیر نہیں کر سکتے۔ مسلم لیگ ہم خیال گروپ کے چیئرمین حامد ناصر چٹھہ نے کہا کہ صدر زرداری کو پوری قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ (ق) لیگ کی رہنما آسیہ عظیم نے کہا کہ جمشید دستی کی ڈگری کا قائداعظمؒ کی ڈگری سے موازنہ افسوسناک ہے۔ جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا کہ جعلی ڈگری والے لوگ اسمبلی میں بیٹھنے کے اہل نہیں ہیں۔ مجیب الرحمن شامی کا کہنا ہے کہ صدر زرداری دو علیحدہ باتوں کو ملا رہے ہیں۔ جعل سازی کا فیصلہ اگر عوام کو ہی کرنا ہے تو عدالتوں کا قیام بے معنی ہے۔ جبکہ نوائے کے دفتر فون کر کے صدر زرداری کے بیان پر محب وطن شہریوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ صدر کو کم از کم بانی پاکستان کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے تھا۔ ان لوگوں نے کہا کہ یہ اعلیٰ عہدےدار اس بات سے بھی لاعلم ہے کہ گریجوایشن کے بغیر قانون کی ڈگری نہیں لی جا سکتی اور اس عہدےدار کو یہ بھی پتہ ہونا چاہئے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ بیرون ملک سے بیرسٹری کی ڈگری لے کر آئے تھے۔ ادھر صدر آصف علی زرداری کی مشیر فرح ناز اصفہانی نے کہا ہے کہ صدر نے قائداعظمؒ سے متعلق کوئی منفی بات نہیں کی۔