سپریم کورٹ نے دوہری شہریت کیس میں رحمان ملک کوبرطانوی شہریت چھوڑنے کاسرٹیفکیٹ پیش کرنے کے لیے کل تک کی مہلت دے دی۔

دوہری شہریت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ مشیرداخلہ کے وکیل انور منصورخان نے عدالت کو بتایا کہ اگر رحمان ملک برطانوی شہری ہوتے تو ویزے پر برطانیہ کا سفر نہ کرتے۔ اس پرجسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دئیے کہ مفروضوں پر بات کرنے کے بجائے دستاویز دکھائیں۔ جس پر عدالت نے انہیں کل تک مہت دے دی،عدالت نے ایم پی اے طارق علوانہ کی شہریت کے حوالے سے دستاویزات پرعدم اطمینان کا اظہارکیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ یہ دستاویزات صرف امریکا روانگی سے متعلق ہیں۔ اس کے مطابق طارق علوانہ کو امریکا میں ہی ہونا چاہیے لیکن وہ پاکستان میں ہی ہیں اور اسمبلی اجلاس میں شریک ہورہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے سے طارق علوا نہ کا تفصیلی ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔عدالت عظمی نے ایم این ایزفرحت محمود اورنادیہ گبول کی عدم موجودگی پربرہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری قومی اسمبلی سے پوچھا جائے کہ کیا اراکین قومی اسمبلی کو نوٹس پہنچادیے گئے ہیں؟

ای پیپر دی نیشن