برسلزمیں نیٹوہیڈ کوارٹرمیں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے راسموسین کا کہناتھاکہ افغانستان کے سیکیورٹی کے فرائض مقامی فورسزکو منتقل کرنے کیلئے کام کررہے ہیں، دوہزارچودہ تک سیکیورٹی کا کنٹرول افغان فورسز کے پاس ہوگا تاہم سیکیورٹی چیلنج ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ طالبان نیٹوکی حکمت عملی ناکام نہیں بنا سکتے، عالمی برادری آئندہ ہفتے ٹوکیو میں افغان حکومت کی طویل ترقی کیلئے اجلاس بلائے گی، عالمی برادری چاہتی ہے کہ کرزئی حکومت کرپشن ختم کرے۔ پاکستان کےساتھ تعلقات کےحوالےسے نیٹو سیکرٹری جنرل کا کہناتھاکہ نیٹو اورپاکستان میں قریبی تعلقات ضروری اور دونوں فریقین کیلئے اہم ہیں، امید ہے نیٹو سپلائی روٹ جلد بحال ہوجائےگا۔