لندن (آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کےبرطانوی حکومت، پولیس اور حکومت پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز خطاب کے بعد برطانیہ میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ مظاہرین نے ٹین ڈاو¿ن سٹریٹ، پاکستان ہائی کمشن کے علاوہ مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس میں حکومت برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ پہلے سے حاصل شدہ خفیہ معلومات کی روشنی میں الطاف حسین کو گرفتار کر لے جو براہ راست آزادانہ طور پر خطاب کر کے پاکستان‘ برطانیہ اور برطانوی پولیس کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔ پیر کو برطانوی نیوز ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں بلکہ اس سے قبل بھی الطاف حسین براہ راست خطابات کرکے زہر اگل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سابق حکومت میں سندھ کے صوبائی وزیر داخلہ ذو الفقار مرزا‘ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان‘ یورپین پارلیمنٹ کے ممبر سجاد کریم، برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر جارج گیلوے، لارڈ نذیر احمد‘ اے پی ایل برطانیہ‘ راچڈل لا سوسائٹی کے صدر بیرسٹر امجد ملک برطانوی حکومت اور وزارت داخلہ کو الطاف حسین کی سرگرمیوں کے بار ے میں آگاہ کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ 2007ءسے جاری ہے مگر معلوم نہیں کہ برطانوی حکومت کس مصلحت کے تحت خاموش ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ اب تو الطاف حسین نے رہی سہی کسر پوری کر دی ہے اور اپنے خطاب کے دوران ایسی دھمکیاں دی ہیں جو فوجداری زمرے میں آتی ہیں۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر برطانیہ کی سرزمین پر کوئی جرم ہوتا ہے تو اس جرم کی تحقیق کے لئے کسی کی ہدایات کی ضرورت نہیں ہوتی‘ الطاف حسین اگر بے گناہ ہیں تو انہیں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں برطانوی عدالتیں آزاد ہیں وہ اپنے خلاف مقدمہ خود لڑیں یا کوئی وکیل کریں اس سے حکومت کو کوئی غرض نہیں۔
گرفتاری کیلئے مظاہرے
برطانوی حکومت‘ پولیس اور حکومت پاکستان کیخلاف دھمکی آمیز خطاب‘ برطانیہ میں الطاف حسین کی گرفتاری کیلئے مظاہرے
برطانوی حکومت‘ پولیس اور حکومت پاکستان کیخلاف دھمکی آمیز خطاب‘ برطانیہ میں الطاف حسین کی گرفتاری کیلئے مظاہرے
Jul 02, 2013