2025 تک بوڑھوں کی تعداد بڑھ جائیگی، شمسی توانائی کا حصول سب سے بڑا ذریعہ بن جائیگا: امریکی سائنسی تنظیم

واشنگٹن (نوائے وقت نیوز) ایک امریکی سائنسی تنظیم نے 2025 کی دنیا کا نقشہ کھینچا ہے اور بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر 11 برس بعد دنیا کیسی ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق 2025 تک بوڑھوں کی تعداد بہت بڑھ چکی ہو گی۔ اس لیے سائنسی تحقیق کے فنڈز کا بڑا حصہ ان سے متعلق مسائل پر خرچ کیا جائے گا۔ شمسی توانائی دنیا میں توانائی کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ بن جائے گی جبکہ فصلوں کی کاشت اور انہیں ذخیرہ کرنے کے طریقے بھی بدل جائیں گے۔ ٹیکنالوجی کی ترقی خصوصاً فصلوں میں جینیٹک ردوبدل کے ذریعے خوراک کی قلت اور مہنگائی قصہ پارینہ بن جائے گی۔ ذیابیطس کی پہلی قسم کا مرض قابل علاج ہو جائے گا۔ نئی بیٹری ٹیکنالوجی  کی مدد سے گاڑیاں اور طیارے چلانا آسان ہو جائے گا۔ چھوٹے تجارتی طیاروں کا استعمال عام ہو جائے گا کیونکہ یہ طیارے بہت چھوٹی سی جگہ سے پرواز اور اتر سکیں گے۔ گھروں سے لے کر کاروں تک سب کچھ ڈیجیٹلائز ہو جائے گا۔ پلاسٹک سے بنی پیکنگ کا استعمال ختم ہو جائے گا۔ اس کی جگہ ایسی پیکجنگ آ جائے گی جو نقصان دہ نہیں ہو گی۔ کینسر کیلئے نئی ادویات اس کا علاج آسان بنا دیں گی۔ بچوں کی پیدائش پر ڈی این اے میپنگ معمول بن جائے گی جس سے بیماریوں کی نشاندہی اور ان کے علاج میں بہت مدد ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...