پشاور (رائٹر+ ایجنسیاں) پاکستان اور افغانستان کی سکیورٹی فورسز کے درمیان انگور اڈا کے قریب سرحد پر ہونے والی جھڑپ میں افغانستان کی سرحدی پولیس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ یہ بات افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتائی ہے۔ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپ کے دوران 8پاکستانی اہلکار شہید ہوئے ہیں جبکہ افغان بارڈر پولیس کا ایک کمانڈر مارا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان کی حدود سے پاکستانی سرحدی علاقے میں فائرنگ ہوئی ہے۔ افغانستان کے سرحدی علاقے سے راکٹ فائر کئے گئے۔ فائرنگ سے پاک فوج کے 2اہلکار زخمی ہو گئے۔ پاکستان کی طرف سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی ہے۔ آئی این پی کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ میں سرحد پر افغان فورسز نے فائرنگ کی مارٹر گولوں سے حملہ کیا۔ جس سے 6 اہلکار زخمی ہوئے۔ سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی پر افغان فورسز کی جانب سے شیلنگ بند کی گئی۔ زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں سے خیبر ایجنسی اور جنوبی وزیرستان کے قبائلی خطے میں کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے۔کشیدگی میں اضافے کی وجہ طالبان کے حالیہ دنوں میں افغانستان کے مختلف علاقوں میں حملے ہیں۔ گزشتہ ماہ افغان پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا تھا جس کا الزام پاکستان کی خفیہ ایجنسی پر لگایا گیا تھا۔خیال رہے کہ شمالی وزیر ستان اور خیبر ایجنسی میں پاکستان کی فوج کی جانب سے آپریشن ضرب عضب اور آپریشن خیبر کی وجہ سے شدت پسندوں کے ان علاقوں میں ٹھکانے ختم کیے جا رہے ہیں اور وہ علاقہ چھوڑ کر سرحد پار پناہ لے رہے ہیں۔ افغان خبررساں ادارے نے اےک قبائلی سردار جمعہ خان کے حوالے سے بتاےا ہے کہ پاکستانی فوجی افغان سرزمےن کے اندر اےک چوکی تعمےر کرنے کی کوشش کررہے تھے جس پر جھڑپ شروع ہوگئی۔ ایک سکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتاےا ہم نے سرحد پر راتوں رات لڑائی میں ہلاک ہونے والے کمانڈر نجیب اللہ کے جنازے اور تدفےن کی پیشکش کی ہے۔بی بی سی کے مطابق افغانستان کی جانب سے چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا جس سے دو پاکستانی سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ بعض اطلاعات کے مطابق زخمی اہلکاروں کی تعداد 6 ہے مگر سرکاری سطح پر اسکی تصدیق نہیں ہوئی۔
پاکستان/ جھڑپ