مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرے، ریلیاں، یوم القدس سرکاری طور پر منانے کا مطالبہ

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران) مجلس وحدت المسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام جمعۃ الوداع پر مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور قبلہ اوّل کی آزادی کیلئے ملک بھرکے اضلاع میں ریلیا ں اور مظاہرے، پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پی کے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں جامع مساجد سے نماز جمعہ کے بعد ریلیاں و جلوس نکالے گئے جس میں مختلف مکاتب فکر سیاسی و مذہبی جماعت کے نمائندوں نے شرکت و خطابات کئے۔ مقررین نے یوم القدس کو متنازعہ بنانے والوں کو مظلوم فلسطینیوں اور قبلہ اوّل پر قابض صہیونی درندوں کا آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبلہ اوّل کی آزادی کیلئے جدو جہد ہر مسلمان پر فرض ہے۔ مقررین نے پاکستان میں یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یوم کشمیر کی طرح مظلوم فلسطینیوں اور قبلہ اوّل کی آزادی کے دن یوم القدس کو بھی سرکاری طور پر منایا جائے۔ لاہور میں امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور مجلس وحدت المسلمین کے زیراہتمام اسلام پورہ سے اسمبلی ہال تک القدس ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت رہنما علامہ امین شہیدی‘ جواد موسوی‘ حیدر موسوی‘ ناصر شیرازی اور دیگر رہنمائوں نے کی۔ ریلی کے شرکا نے فلسطین کے پرچم، بینرز، پلے کارڈ، امریکی صدر اوباما اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے پتلے بھی اٹھا رکھے تھے جبکہ جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم سٹرک پر بچھائے گئے تھے جن کو شرکا ریلی اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ و اسرائیل کے ساتھ اظہار نفرت کرتے رہے۔ ریلی کے شرکا امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ علامہ امین شہیدی نے شرکا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ پر اُمت مسلمہ بالخصوص عرب ممالک نے گذشتہ 68 برسوں میں متحد ہو کر کوئی آواز بلند نہیں کی۔ ریلی میں جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل، جے یو پی نیازی گروپ، پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔ علاوہ ازیں شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام جمعۃ الوداع کے بعد ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی قیادت میں القدس ریلی پریس کلب سے پی آئی اے بلڈنگ تک نکالی گئی۔ اس موقع پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور امریکی پرچم نذر آتش بھی کیا۔ ریلی سے لیاقت بلوچ‘ قاری زوار بہادر اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور کہاکہ عالم اسلام کے مسائل کا حل اتحادِ اُمت ہے۔ مزید برآں جماعت اہلسنّت کے زیراہتمام جمعتہ الوداع کو یوم امن و محبت کے طورپر منایا گیا۔ جمعہ کے اجتماعات میں مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق میں قراردادیں منظور کی گئیں اور آپریشن ضرب عضب کے دوران شہید ہونیوالے فوجیوں کیلئے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ اس موقع پر علامہ سید ریاض حسین شاہ نے اتفاق مسجد ماڈل ٹائون لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سازش کے تحت مسلم ممالک میں خون ریگی کی جا رہی ہے۔ داعش کے پیچھے یہودی اور صلیبی قوتوں کا ہاتھ ہے۔ علاوہ ازیں جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کی اپیل پر جمعۃ الوداع کے موقع پر یوم القدس منایا گیا۔ لاہور میں احتجاجی ریلی صاحبزادہ نعیم عارف نوری اور مفتی طاہر تبسم قادری کی قیادت میں نکالی گئی جس میں اسرائیلی وزیراعظم کے پتلے بھی جلائے گئے۔ سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام جمعتہ الوداع کو ’’یوم یکجہتی فلسطین ‘‘ کے طور پر منایا گیا۔ علماء اہلسنّت نے مسئلہ فلسطین پر خطبات جمعہ دیئے اور جمعہ کے اجتماعات میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں قراردادیں منظور کی گئیں جبکہ نماز جمعہ بے غاصب اسرائیل کے خلاف مظاہرے بھی کئے گئے اور ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے جامعہ رضویہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم حکمران قبلہ اوّل کی آزاد ی کیلئے مشترکہ کوششیں کریں۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان نورانی‘ سنی تحریک جماعۃ الصفہ کے زیراہتمام مرکز اہلسنت جامع مسجد الفاروق کے سانے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اسرائیلی مظالم حد سے زیادہ بڑھ گئے ہیں‘ اقوام متحدہ اور او آئی سی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مجلس وحدت المسلمین کے زیراہتمام یوم القدس کے حوالے سے ننکانہ‘ واربرٹن اور بچیکی میں ریلیاں نکالی گئی۔ نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ قصر فاطمۃ الزہرہ سے ریلی نکالی گئی جو بیری والا چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ علاوہ ازیں سیالکوٹ‘ نارووال‘ جلالپور جٹاں‘ شورکوٹ میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔ علاوہ ازیں تحریک تحفظ حرمین شریفین پاکستان کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر کی قیادت میں فردوس مارکیٹ چوک میں مظاہرہ کیا گیا۔ جس کی قیادت علامہ زبیر احمد ظہیر نے کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ بھی پکڑ رکھے تھے جن پر تحفظ حرمین شریفین اور فلسطین کی آزادی کے حق میں اور مسلمانوں کے دشمنوں کے خلاف نعرے درج تھے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...