اسلام آباد (اے پی پی+این این آئی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پن بجلی کے منصوبے صوبوں، آزاد جموں و کشمیر و گلگت بلتستان کو منتقل کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس صوبوں، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان، کو منتقل کرنے اور واٹر یوز چارج بڑھانے کی اصولی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بدر 2 گیس فیلڈ سے 9.5 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ایس این جی پی ایل کے لئے مختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ کمیٹی نے کراچی کے قریب بن قاسم پر کوئلہ سے چلنے والے 1320 میگاواٹ کے درآمدی پاور پلانٹس کے انٹر کنکشن کے لئے مقامی بینکوں سے 10.40 ارب روپے کی مالی سہولت کے لئے حکومت پاکستان کی گارنٹی کی منظوری دی۔ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی سیکشن 236 پی کے تحت نان فائلرز کے لئے 0.4 فیصد کی شرح سے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کی مدت 31 جولائی 2016ء تک بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کے دور میں محصولات کی وصولی میں 60فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ۔ 30جون کو گزشتہ مالی سال کا ٹیکس وصولی کا 3104ارب روپے کا ہدف حاصل کر لیا گیا ہے ۔ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی23ارب ڈالر سے بڑھ گئے ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013ء میں محصولات کی وصولی 1946ارب روپے تھی جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو اس نے ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ۔ 2015-16ء کیلئے 3104ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ ایف بی آر اور دیگر متعلقہ محکموں کی انتھک کوششوں سے 30جون کو یہ ہدف پورا کر لیا گیا ہے۔ صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں بھی 700ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے یہ 1200ارب سے بڑھ کر 1900ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ وہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ملکی قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ فروری 2014ء میں سٹیٹ بینک کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 2ارب 80کروڑ ڈالر تھے جو 30جون 2016ء کو 18ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔ کمرشل بینکوں کے پاس اس وقت 4ارب 90کروڑ ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں ۔ 30جون کو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23ارب ڈالر سے بڑھ گئے یہ ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ زرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔ ہم نے اپنی حکومت کے دوران کئی نئے ہدف مقرر کئے اور نئے ریکارڈ قائم کئے ۔ ٹیکس وصولی اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافے پر پوری قوم وزیر اعظم نواز شریف، ایف بی آر حکام دیگر متعلقہ وزارتیں اور محکمے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں اسحاق ڈار نے بیرون ملک اثاثوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میرے تمام اثاثے ظاہر ہیں، سیاسی مخالفین کو چیلنج کرتا ہوں ایک روپے کی کرپشن بھی ثابت کردیں تو سیاست چھوڑ دوں گا، حکومت ملکی معیشت کو بہتر کرنے اور توانائی بحران کے خاتمے کیلئے کام کررہی ہے۔ سکیورٹی سے متعلق ہمارے ملک میں کچھ مسائل ہیں، چند ہفتے قبل اسی سلسلے میں سول اور عسکری قیادت کا اجلاس ہوا تھا جس میں طے پایا تھا اس حوالے سے روڈ میپ بنایا جائے، وزیراعظم کی وطن واپسی پر سول ملٹری قیادت مستقبل کے روڈمیپ کیلئے بیٹھے گی۔ آف شور کمپنی غیر قانونی نہیں ہوتی، یہ ضرور ہوتا ہے کہ آیا اس شخص نے آف شور کمپنی ظاہر کی یا نہیں، کمپنی میں لگایا جانے والا سرمایہ غیر قانونی تو نہیں، پاکستان میں پی آئی اے سمیت اداروں کی بھی آف شور کمپنیاں ہیں۔ پاکستان دنیا کا چوتھا ملک ہے جس کے ارکان اسمبلی کی چار ٹیکس ڈائریکٹریاں شائع ہوچکی ہیں، جب سے حکومت میںآئے ہیں ٹیکس ڈائریکٹریاں شائع کر رہے ہیں، اب بھی بہت جلد شائع ہونے لگی ہے۔ بہت سارے اوورسیز پاکستانی باہر جائیدادیں بناتے ہیں۔