لاہور + اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) گلبرگ کے علاقہ میں صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب کے پروٹوکول کی گاڑی نے مبینہ طور پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ کی کار کو ٹکر مار دی‘ عمران خان کی بہن نے الزام عائد کیا کہ ان پر اور ان کے بچوں پر گارڈز نے بندوقیں تان لیں اور ہراساں کیا۔ واقعہ کے فوری بعد ڈاکٹر عظمیٰ نے اُسے وزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نواز کی پروٹوکول گاڑی اور گارڈ قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ اپنے بچوں کے ساتھ گلبرگ تھری کے علاقہ میں کار پر جا رہی تھی۔ صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب وہاں چودھری عاصم گجر کی رہائش گاہ پر ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے لئے آ رہے تھے جہاں مبینہ طور پر کالے شیشوں والی ان کے پروٹوکول کی گاڑی نے ان کی کار کو ٹکر مار دی۔ ڈاکٹر عظمیٰ کے مطابق گارڈز نے ان پر اور بچوں پر بندوقیں تان لیں اور دھمکیاں دیں جس کے بعد گاڑیاں چودھری عاصم گجر کے گھر داخل ہوئیں تو ڈاکٹر عظمیٰ بھی گھر میں داخل ہو گئیں اور معلوم کیا کہ یہ گاڑیاں کس کے پروٹوکول کی تھیں۔ ڈاکٹر عظمیٰ کے مطابق انہیں بتایا گیا کہ یہ مریم نواز کے پروٹوکول کی گاڑیاں ہیں۔ جس پر ڈاکٹر عظمیٰ نے میڈیا کو اطلاع دی کہ مریم نواز کیپروٹوکول گاڑی نے انہیں ٹکر ماری اور گارڈز نے انہیں ہراساں کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میرے بیٹوں کو گزشتہ سال بھی یکم جون کو ٹریفک پولیس نے سڑک پر لٹا کر تشددکا نشانہ بنایا تھا اور الٹا ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔ اس صورتحال میں حکومتی مئوقف سامنے آیا کہ جس وقت یہ واقعہ رونما ہوا اس وقت مریم نواز اسلام آباد سے لاہور آنے کے لئے جہاز میں سوار تھیں۔ اعلیٰ حکام کی ہدایت پر سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس اور ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف بھی گلبرگ چودھری عاصم گجر کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے اور ڈیڑھ گھنٹہ وہاں موجود رہے۔ انہوں نے ساری تفصیلات اکٹھی کیں تو معلوم ہوا کہ ان کے گھر میں مریم نواز نہیں بلکہ صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب تشریف لائے تھے۔ سی سی پی او لاہور نے فون پر صدر آزاد کشمیر سے بات کرکے تصدیق بھی کی۔ چودھری عاصم گجر نے بتایا کہ سکیورٹی گارڈز کی ڈاکٹر عظمیٰ سے معمولی تلخ کلامی ہوئی تھی۔ ان کی کار کو کوئی ٹکر یا نقصان نہیں پہنچا، انہیں صرف روکا گیا تھا۔ گاڑیاں گھر میں داخل ہوئیں تو ان کے پیچھے ڈاکٹر عظمیٰ بھی داخل ہو گئیں۔ انہوں نے اپنی طرف سے اندازہ لگایا کہ یہ مریم نواز کا پروٹوکول ہے، میں نے اس واقعہ پر ڈاکٹر عظمیٰ سے معذرت کی۔ میں اور میرا بیٹا انہیں گھر کے باہر دروازے پر چھوڑنے بھی آئے تھے۔ ادھر ترجمان وزیراعظم ہائوس نے کہا ہے کہ مریم نواز سے متعلق ڈاکٹر عظمیٰ کا الزام بے بنیاد ہے۔ مریم نواز اسلام آباد میں تھیں۔ ڈاکٹر عظمیٰ بھائی کی طرح جھوٹ نہ بولیں، سچ بولنا سیکھیں، حقیقت کو حقیقت رہنے دیا جائے۔ مریم نواز ان کے اعصاب پر سوار ہو چکی ہیں۔ ترجمان شریف فیملی نے کہا ہے کہ مریم نواز اسلام آباد میں تھیں۔ عمران کی بہن بھائی کی طرح جھوٹ نہ بولیں۔ ادھر مریم نواز نے ٹوئٹر پیغام میںکہا ہے کہ عمران کی بہن کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر افسوس ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملی تو اسلام آباد میں تھی‘ ساڑھے چار بجے لاہور آئی‘ جھوٹ بولنے والے رمضان میں تو شرم کیا کریں۔ عمران خان نے کہاکہ لاہور میں انکی بہن کی گاڑی کو ٹکر ماری گئی‘ پھر بندوقیں تان لی گئیں۔ پروٹوکول نے بتایا کہ مریم نواز آ رہی ہیں۔ انکی بہن گھر کے اندر گئیں تو آدمی نے کہا مریم نوازشریف آ رہی ہیں۔ مریم نواز کس قانون کے تحت ملک چلا رہی ہیں، ان کے لئے ایک عام شہری کے ساتھ یہ سلوک کیا گیا، کس نے انہیں ملک کو جاگیر سمجھنے کی اجازت دی ہے۔ یہ ملک میں ایسے پھرتے ہیں جیسے باقی انکے غلام ہیں۔ کس نے ان کواجازت دی کہ وہ شہزادی بن کر گھومیں۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے جھوٹ کی بنیاد پر بنائے گئے ایشوز پر احتجاج کرتے ہیں۔ عمران خان کی وجہ سے قوم کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ جوڈیشل کمشن میں عمران خان کا جھوٹ بے نقاب ہوا‘ جھوٹا طرزعمل عمران خان کو زیب نہیں دیتا‘ پھر ایک اور بہتان لگایا جب پکڑے گئے تو معافی نہیں مانگتے۔ عمران خان نے آف شور کمپنیوں کا شور بھی مچایا‘ عمران خان کی اپنی آف شور کمپنی نکلی تو قوم کو مسکرا کر دکھا دیا۔ عمران کیلئے اتنا ہی کہوں گا کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے۔ کوئی اخلاقیات ہوتی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ بے بنیاد الزامات پر معافی مانگیں۔ مریم نواز کی حکومتی امور میں کوئی مداخلت نہیں‘ بھائی بہن نے گھر میں سارا پروگرام طے کیا تھا۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا ہے کہ اس واقعہ سے لاہور یا پنجاب پولیس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ صدر آزاد کشمیر کے پروٹوکول پر آزاد کشمیر پولیس تعینات ہے۔ اس واقعہ کے حوالے سے جو درخواست وصول ہوئی اس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ چودھری عاصم نے کہا کہ ڈاکٹر عظمیٰ نے مریم نواز کا نام خود سے لیا ہم میں سے کسی نے نہیں کہا کہ یہ مریم نواز کا پروٹوکول تھا۔