قصور: کرنٹ لگنے سے دیہاتی کی ہلاکت‘ مقدمہ رینجر اہلکاروں کیخلاف درج

قصور(نمائندہ نوائے وقت) نواحی گائوں رسولنگر میں دیہاتی کی کرنٹ لگنے سے پر اسرارہلاکت،رینجرز اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج،دیہاتیوں کاشدید احتجاج ،نعش فیروز پور روڈ پر رکھ کر نعرے بازی۔ رسولنگر کی خالدہ بی بی نے تھانہ گنڈاسنگھ والا میں مقدمہ درج کروایا کہ سائلہ بیٹے رضوان اللہ،جاوید اور سیف اللہ کیساتھ ایندھن کیلئے دریائے ستلج پر لکڑیاں لینے گئی تو وہاں پر موجود رینجر اہلکار عبیداللہ نیازی نے میرے بیٹے رضوان اللہ کو کہا کہ بجلی کی ٹوٹی تار جوڑ دومیرے بیٹے کے انکار کرنے پر عبیداللہ نیازی نے اپنے دو رینجر اہلکار ساتھیوں کیساتھ ملکر میرے بیٹے رضوان اللہ کو تھپڑ مارے‘ زبردستی کرنٹ کی تار میرے بیٹے کے ہاتھ میں تھما دی جس سے میرا بیٹا کرنٹ لگنے سے تڑپنے لگا ہم نے شور واویلا کیا کہ بجلی بند کر دو لیکن تینوں رینجر اہلکارمیرے بیٹے کو تڑپتا چھوڑ کر چلے گئے۔ میرا بیٹا موقعہ پر ہی جاں بحق ہوگیا‘ہلاکت کے بعد دیہاتیوں نے رضوان اللہ کی نعش کو اٹھا کر کچہری چوک قصوراور بعد میں بائی پاس چوک میں رکھ کر شدید احتجاج کیاٹائر جلا کر فیروز پور روڈ بلاک کردی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ ،بینراور ڈنڈے اٹھا رکھے تھے پولیس کی بھاری نفری بھی موقعہ پر موجود تھی ۔ڈی پی اوقصور سید علی ناصررضوی،ضلعی چیئرمین رانا سکندر حیات اور مقامی ایم پی اے نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کیے ،تینوں رینجر اہلکاروں کی گرفتاری، حکومتی امداد اور فیملی کے کسی ایک ممبر کو سرکاری ملازمت کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین منتشر ہوئے ،مقتول رضوان اللہ کے پوسٹمارٹم کے بعد آبائی گائوں میں نماز جنازہ اداکی گئی۔ مقتول کو سپرد خا ک بھی کردیا گیا۔ اس سلسلہ میں رینجرکے کرنل رضوان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ بجلی تار سے خود ٹکڑا یا ۔ ہمیں بعد میں رینجر اہلکار واقع کی جگہ پر پہنچے ضلعی انتظامیہ نے ورثاء کے احتجاج کے دباؤ میں آکر مقدمہ غلط درج گیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...