اسلام آباد/ کراچی (نمائندہ نوائے وقت+ وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزارت قانون کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) پورے ملک میں فعال ہے اور رہے گا، کوئی صوبائی اسمبلی بل پاس کر کے صوبے میں کارروائی کرنے کے نیب اختیارات کو ختم نہیں کر سکتی، نیب ایک آئینی قومی ادارہ ہے جس کے چیئرمین کا انتخاب وزیراعظم قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے کرتا ہے، ایوان بالا اور ایوان زیریں میں تمام صوبوں کی اکثریت اور نمائندگی شامل ہے۔ واضح رہے کہ میگا کرپشن و دیگر غیرقانونی اقدامات کے خلاف ملک بھر میں کارروائی کرنے کا اختیار ادارہ نیب کو حاصل ہے جس کے تحت نیب کی جانب سے سندھ میں سرکاری و غیر سرکاری بااثر افراد جو غیرقانونی اقدامات میں ملوث ہیں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ نیب کی کارروائیوں کو روکنے اور نیب کے اختیارات کو محدود کرنے کے حوالے سے سندھ کابینہ نے ایک بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت نیب صوبہ سندھ میں کسی قسم کی کارروائی کی مجاز اتھارٹی نہ ہو گا بلکہ اس کی جگہ احتساب کے لئے اینٹی کرپشن قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔ ذرائع وزارت قانون نے واضح کیا ہے کہ ایک ہی معاملے پر دو قوانین کی صورت میں وفاقی قانون کو برتری حاصل ہوتی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف قانون سازی وفاق نہیں صوبے کا اختیار ہے۔ نیب سے کوئی خطرہ نہیں۔ نیب کیسز حکومتی سے زیادہ اپوزیشن رہنماﺅں کے خلاف ہیں۔ دوسری طرف صو بائی حکومت نے سندھ کے معاملات سے نیب کو دور رکھنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہے۔ جمعہ کو سندھ کابینہ نے صوبے میں نیب اختیارات ختم کرنے کا بل منظور کیا جسے کل پیر کو صوبائی اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ اجلاس سپیکر آغا سراج درانی کی زیرصدارت سندھ اسمبلی بلڈنگ میں ہو گا۔ اگر ایکٹ منظور ہوا تو صوبائی اداروں سے متعلق نیب تحقیقات محکمہ انسداد بدعنوانی سندھ کو منتقل ہو جائیں گے۔ نئے قانونی مسودے کے مطابق صوبائی محکمہ جات سے متعلقہ بدعنوانی پر کارروائی صرف صوبے کا اختیار ہے، انسداد بدعنوانی کے خلاف وفاق کی کارروائی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ قانون میں کہا گیا ہے کہ انسداد بدعنوانی کے قوانین میں ترامیم کا اختیار صوبائی اسمبلی کو ہے، صوبہ سندھ کے عوام پر دو متوازی قوانین نہیں تھوپے جا سکتے، صوبائی اسمبلی کو مرکز کے لاگو کردہ قوانین کالعدم کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔ مسودے کے مطابق صوبائی محکموں سے متعلق تحقیقات محکمہ انسداد بدعنوانی سندھ کو منتقل ہونگی، نیب عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات بھی صوبائی عدالتوں کو منتقل ہو جائیں گے جبکہ عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات میں پیش ہونے والے گواہان کو دوبارہ طلب نہیں کیا جائیگا۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ نیب عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف زیر التوا اپیلوں، نظرثانی اور ضمانتوں کی درخواستیں متعلقہ صوبائی قوانین کے مطابق نمٹائی جائیں گی۔ اس قانون سازی کی ضرورت کیوں پیش آئی اور اس کے اثرات کیا ہوں گے اس پر ایوان میں زور دار بحث متوقع ہے۔
نیب/اختیارات بل