لاہور+اسلام آباد (نمائندہ سپورٹس + سپورٹس رپورٹر ) دنیا کی خطرناک چوٹیوں میں سے نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کے دوران لاپتہ ہونےوالے دو غیر ملکی کوہ پیماو¿ں کو مردہ قرار دے کر ان کی تلاش روک دی گئی۔سپین کے البرٹو زیرین اور ارجنٹائن کے ماریانو گالوان 8 ہزار 125 میٹر بلند چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے، جسے بدقسمتی سے ’قاتل پہاڑ‘ بھی کہا جاتا ہے۔دونوں غیر ملکی کوہ پیماو¿ں کےلیے کوہ پیمائی کا بندوبست کرنےوالی ٹور آپریٹنگ کمپنی ’سمٹ قراقرم‘ کے مالک محمد اقبال نے بتایا کہ ’ریسکیو ٹیم کی جانب سے دونوں کوہ پیماو¿ں کی کھوج میں ناکامی کے بعد ان کی تلاش کا عمل روک دیا گیا ہے۔ ریسکیو ہیلی کاپٹر نے پہاڑ کے اطراف چکر لگایا تاہم وہاں انہیں کوہ پیماو¿ں کے زندہ ہونے کے کوئی آثار نہیں ملے۔الپائن کلب آف پاکستان کے ترجمان قرار حیدری نے بھی دونوں کوہ پیماو¿ں کو مردہ تصور کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن بند کیے جانے کی تصدیق کی۔لاپتہ دونوں کوہ پیما اس 14 رکنی ٹیم کا حصہ تھے، جس نے دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت کو سر کرنے کے لیے رواں سال اپنے سفر کا آغاز کیا تھا، تاہم خراب موسم کے باعث گزشتہ ہفتے اسے مجبوراً بیس کیمپ لوٹنا پڑا۔البرٹو زیرین اور ماریانو گالوان نے 19 جون کو دوبارہ چوٹی سر کرنے کی کوشش شروع کی تھی۔تاہم وہ 6 ہزار 100 میٹر کی اونچائی پر خراب موسم کے باعث تین روز تک اپنے ٹینٹ میں محدود رہے، انہوں نے دوبارہ چوٹی سر کرنے کی کوشش کی لیکن گزشتہ ہفتے ان کا پنے ساتھیوں سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔واضح رہے کہ اس پہاڑ کو سر کرنے کی کوشش میں اب تک 30 سے زائد کوہ پیما اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جس کے بعد اسے ’قاتل پہاڑ‘ کا نام دیا گیا۔2013 میں مسلح افراد نے 10 غیر ملکی کوہ پیماو¿ں اور ان کے پاکستانی گائیڈ کو نانگا پربت کے بیش کیمپ پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔