لاہور (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی تحقیقات کر رہی ہے۔ فیصلہ انشاءاللہ ہمارے حق میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔ کشمیر میں ہونے والے ظلم کے خلاف بھارت کے اندر آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔ پاک چین تعاون کسی کے خلاف نہیں۔ پاکستان چین اور روس سے تعلقات مزید بڑھانا چاہتا ہے جبکہ امریکہ سے بھی تعلقات میں بہتری لائی جائے گی۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیریوں کی حمایت کے حوالے سے بڑی مہم چلائی گئی۔ وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر اس مہم کو مزید اجاگر کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنمنٹ اسلامیہ کالج ریلوے روڈ کے 125 سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنمنٹ اسلامیہ کالج ریلوے روڈ میں زیرتعلیم رہنے والے طلبائ‘ اساتذہ سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ سرتاج عزیز نے گزرے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تعلق صوبہ خیبر پی کے سے تھا۔ اس وقت وہاں خواتین کا کوئی کالج نہیں تھا جس کی وجہ سے ان کی بڑی بہن کو لاہور آنا پڑا اور یہاں انہوں نے گورنمنٹ اسلامیہ کالج کوپر روڈ میں داخلہ لیا۔ ان کے ساتھ وہ بھی لاہور آگئے اور انہوں نے 1944ءمیں گورنمنٹ اسلامیہ کالج ریلوے روڈ میں داخلہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ 1937ءکے الیکشن میں پنجاب میں سے مسلم لیگ کو صرف 2 سیٹیں ملیں جس کی وجہ سے قائداعظم محمد علی جناح نے حمید نظامی کی سربراہی میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کی بنیاد رکھی اور اس کا آغاز گورنمنٹ اسلامیہ کالج ریلوے روڈ سے کیا گیا۔ چونکہ گورنمنٹ کالج لاہور اور ایف سی کالج میں اس وقت ہندوﺅں اور سکھوں کی تعداد زیادہ تھی‘ انہوں نے کہا کہ دو قومی نظریہ مسلمانوں کی کامیابی کی بنیاد بنا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کو دوسرے شہروں میں فعال کیا گیا اور 1946ءکے الیکشن میں بڑی کامیابیاں حاصل کی گئیں جس سے ثابت ہو گیا کہ مسلم لیگ مسلمانوں کی نمائندہ جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان میں اسلامیہ کالج کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1944ءسے 1946ءکے درمیان 3 مرتبہ قائداعظم سے ملاقات ہوئی۔ قائداعظم ہمیں ہمیشہ اپنے بے غرض سپاہی کہا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ 1940ءکو ہونے والے تاریخی جلسہ میں قائداعظم سے ہمں مجاہد پاکستان کی سندیں ملیں۔ ٹی وی کے مطابق مشیرخارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کی مثال نہیں ملتی۔ اب بھارت کے اندر سے کشمیر میں ظلم و ستم کے خلاف بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ برہان وانی شہید سے متعلق پاکستان نے مو¿ثر مہم چلائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالسی متوازن ہے۔ کشمیر سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح ہے۔ امریکہ چین کی ابھرتی ہوئی طاقت سے خوفزدہ ہے۔ ہم چین اور روس کے ساتھ تعلقات مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ امریکہ اور یورپ سے تعلقات خراب ہوں۔ امریکہ سے تعلقات مزید بہتر کریں گے۔ ریمنڈ ڈیوس کے واقعہ کے وقت پاکستان کے امریکہ کے ساتھ حالات کافی کشیدہ ہو چکے تھے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ سی پیک کسی کے خلاف نہیں بلکہ ترقی کا راستہ ہے۔ سی پیک سے باہر رہ کر بھارت نقصان اٹھا رہا ہے۔ بھارت کے اپنے لوگ سی پیک کو سراہتے ہیں۔ کلبھوشن یادیو کی آئی سی جے تک رسائی بڑا معاملہ نہیں۔ پاکستان اور بھارت کو جواب تیار کرنے کیلئے تین ماہ دیئے گئے ہیں۔ کشمیر میں ہونے والے مظالم دنیا بھر میں اجاگر کریں گے۔
سرتاج عزیز