پانی کی قدر کرو

اسلام آباد میں متعین جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے پچھلے دنوں سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر پوسٹ کی تھی جس میں وہ بالٹی بھر پانی سے کار دھوتے دکھائی دیتے ہیں۔ موصوف نے کہا تھا کہ یہ بھی عیاشی ہے۔ ہمارے ہاں تو یوں کھلے بندوں گاڑی دھونے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ وطن عزیز پانی کی قلت کا شکار ہے۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ 2025ءمیں ملکی حالات بہت ہی خراب ہو جائیں گے اور ہمیں اس خوفناک حقیقت کا قطعی احساس نہیں۔ صاف پانی سے‘ جسے بلو گولڈ بھی کہا جاتا ہے کو ہم پورا پائپ کھول کر گھنٹوں گاڑیاں اور فرش دھوتے ہیں جبکہ اندازہ ہے کہ اگر یہ ایک ساتھ محض 15 منٹ تک بھی کی جائے تو 500 لٹر پانی گٹر میں چلا جاتا ہے۔ خواب غفلت سے جاگو پاکستانیو! پیشتر اس کے کہ دیر ہو جائے۔!

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...