اسلام آباد+ راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے متعلقہ حکام کو راولپنڈی میں زچہ بچہ ہسپتال کو 18ماہ مےں مکمل کرنے کا حکم جاری کر دےا ہے تاہم انہوں نے کہا ہے کہ یہ تاثرغلط ہے کہ شیخ رشید کی دعوت پر راولپنڈی گیا، دورہ راولپنڈی کسی کے کہنے پر نہیں کیا، شیخ رشید نے مجھے راولپنڈی آنے کا نہیں کہا۔ میں شیخ رشید کی کوئی مہم نہیں چلا رہا، میں ہسپتالوں کا دورہ کر رہا ہوں اور مریضوں کو درپیش مسائل کا ازالہ کروں گا، اتوار کو سپریم کورٹ میں 10 سال سے تاخیر کا شکار مدرچائلڈ ہسپتال راولپنڈی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو ہسپتال کو 18 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔ اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے چیف جسٹس سے کہا کہ ہسپتال آپ کے نام سے منسوب ہونا چاہیے، جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ شیخ صاحب! میں اپنا نام کہیں نہیں چاہتا۔ شیخ رشید نے چیف جسٹس سے ہسپتال کا دورہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے وہاں جانے سے آدھے کام ہوجائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہسپتال کے دورے کی شاید ضرورت نہ رہے، جو ہدایات وہاں جاری کرنی ہیں یہاں بھی کرسکتے ہیں۔ تاہم سماعت ختم ہونے کے بعد چیف جسٹس نے راولپنڈی میں زیر تعمیر ہسپتال کا دورہ کیا اور کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر شیخ رشید اور علاقے کے دیگر معززین بھی موجود تھے دورے کے موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے یہ تاثر نہ دیا جائے کہ میں کسی کی مہم چلا رہا ہوں، میں نے کسی کی مہم چلانے کا ٹھیکہ نہیں اٹھایا ہوا، میں ہسپتالوں کا دورہ کر رہا ہوں اور مریضوں کو درپیش مسائل کا ازالہ کروں گا۔ وےمن اےنڈ چلڈرن ہسپتال کے زےرالتواءمنصوبے کا معائنہ کےا اس موقع پر چےف جسٹس نے چےف انجےنئر پی ڈبلےو ڈی کی سخت سرزنش کی اور حکم دےا کہ اس ہسپتال کو 18 ماہ مےں فنکشنل ہونا چاہئے اس منصوبے کی تکمےل کےلئے 15 دنوں مےں پلان پےش کےا جائے ہسپتال کا سٹرکچر تباہ حال ہے ےہ کام تےزی سے مکمل کرےں صرف ےہ بتائےں ہسپتال کی چابی کب دےں گے چےف جسٹس مےاں ثاقب نثار کی آمد کے موقع پر عوامی مسلم لےگ کے سربراہ شےخ رشےد احمد بھی وہاں پہنچ گئے پولےس نے چےف جسٹس کی آمد کی اطلاع پر ہنگامی سےکےورٹی انتظامات کئے چےف جسٹس نے ہسپتال کا معائنہ کےا اور کہا کہ اس ہسپتال کی تکمےل کےلئے جو فنڈ درکار ہوں گے وہ دلائے جائےں گے اس کے کام مےں قانونی طور پر ہر کام کی مدد کرےں گے اس ہسپتال کی تکمےل تک کسی کو اےک دن کی بھی چھٹی نہےں ہوگی سارا سٹرکچر موجود ہے فوری تعمےر شروع کردی جائے اٹھارہ ماہ مےں ےہ کام مکمل ہوجائے مےرے بعد جو چےف جسٹس آئے گا وہ بھی اس منصوبے کو دےکھے گا بعد ازاں چےف جسٹس راول روڈپر واقع راولپنڈی انسٹےٹےوٹ آف کارڈےالوجی پہنچ گئے جہاں انہوں نے مرےضوں کو دےکھتے ہی پوچھا کےا حال ہے کوئی دےکھ بھال ہو رہی ہے مرےضوں نے شکائت کی کہ ہسپتال مےں ڈاکٹر کم ہےں چےف جسٹس نے ہسپتال مےں ڈاکٹروں سے عارضہ قلب کے مرےضوں کے علاج معالجہ کے حوالے سے استفسار بھی کیا۔ اس دوران وہ ہسپتال کی فارمےسی مےں گئے ادوےات کے نمونے لئے تاکہ ان کا معےار وہ خود چےک کرواسکےں چےف جسٹس نے ہسپتال مےں واٹر فلٹرےشن پلانٹ سے بھی پانی کا نمونہ لےا جسے وہ چےک کروائےں گے راولپنڈی انسٹٹےوٹ آف کارڈےالوجی مےں انتظامےہ اور راولپنڈی مےڈےکل ےونےورسٹی کے حکام بھی موجود تھے ۔ عوامی مسلم لےگ کے سربراہ شےخ رشےد احمد نے چےف جسٹس آف پاکستان مےاں ثاقب نثار کے اصغر مال مےں زےر تعمےر ہسپتال کے دورے کے بعد صحافےوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چےف جسٹس نے اس منصوبے کے پلان پر تےاری کےلئے اپنے دفتر کے ساتھ کمرہ دےنے کا بھی کہا ہے اور ےہ بھی کہا ہے کہ وہ نگراں وزےر اعظم سے اس ہسپتال کےلئے چار بلےن روپے کی گرانٹ کےلئے کہےں گے جبکہ اےک ارب اس کےلئے موجود ہے انہوں نے کہا کہ ملک بھر مےں ےہ ہسپتال جدےد ترےن آپرےشن تھےٹرسے مزےن ہوگا۔ مائےں بہنےں چےف جسٹس آف پاکستان کو اس ہسپتال کی تکمےل کا حکم دےنے پر دعائےں دےں۔ انہوں نے کہا کہ مےں نے چےف جسٹس سے کہا کہ ےہاں وضو کےلئے پانی نہےں عوام کو پانی نہےں مل رہا ہم غازی بروتھا سے دو سو ملےن گےلن پانی ےومےہ راولپنڈی لائےں گے۔ این این آئی کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے راولپنڈی کے زچہ بچہ ہسپتال کی تعمیر کیلئے متعلقہ اداروں کو 18ماہ میں کام مکمل کرنے کی ہدایت پر شیخ رشید نے کہا کہ اللہ کرے میری عمر بھی آپ کو لگ جائے۔
چیف جسٹس
کسی کی انتخابی مہم چلانے کا ٹھیکہ لیا ہے نہ ایسا تاثر قائم کیا جائے : چیف جسٹس
Jul 02, 2018