پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا ناگزیر تھا، مشکل‘ تلخ فیصلہ کیا: علی ظفر

اسلام آباد (صباح نیوز) نگران وزیر اطلاعات سیدعلی ظفر نے کہا ہے ایسی پالیسیاں چھوڑ کر جائیں گے جن سے آنے والی حکومت فائدہ اٹھا سکے۔ پانی کے مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات ناگزیر ہیں۔ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے پچاس ارب وصول ہوچکے‘ انتخابات صاف اور شفاف ہوں گے اور اس کا تاثر بھی ملے گا۔ الیکشن مبصرین کو ہرممکن سہولت فراہم کریں گے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ایمنسٹی سکیم کا مقصد غیرعلانیہ اثاثہ جات کو دستاویزی شکل دینا ہے، سپریم کورٹ نے بھی ایمنسٹی سکیم کو خوش آئند قرار دیا۔ مزید پچاس ارب روپے کی وصولی متوقع ہے، کیونکہ لوگوں کا اعتماد اب بڑھتا جا رہا ہے۔ میرے مطابق اس سے بہتر سکیم نہیں ہوسکتی‘ جس نے بھی موقع سے فائدہ اٹھانا ہے وہ اٹھا لے تاہم ایمنسٹی سکیم سیاستدانوں کے لیے نہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سوال پر انہوں نے کہا ہر حکومت کی یہ کوشش ہوتی ہے عوام پر کسی صورت بوجھ نہ پڑے۔ موجودہ نگران سیٹ اپ نے بھی کوشش کی مگر افسوس ایسا نہ ہوسکا۔ پٹرول کی قیمت بڑھانا ناگزیر ہوگیا تھا اس لیے ہم نے ایک مشکل اور تلخ فیصلہ کیا۔ ہوسکتا ہے اگلے مہینوں میں پٹرول کی قیمتیں کم ہو جائیں۔ پٹرول کی عالمی سطح پر کبھی قیمت بڑھتی ہے اور کبھی کم ہوتی ہے جب ہمیں مہنگا ملتا ہے تو قیمت بڑھانا حکومت کی مجبوری بن جاتی ہے اور جب عالمی سطح پر قیمت کم ہوتی ہے تو حکومت بھی کم کر دیتی ہے چونکہ اب ہمیں پٹرولیم مصنوعات مہنگی مل رہی ہیں اس لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا تلخ فیصلہ کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا پانی زندگی ہے‘ مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات ناگزیر ہیں۔ پاکستان میں بجٹ کا پانچ فیصد پانی پر خرچ ہو رہا ہے‘ دنیا پانی کے مسئلے پر اگلے 40سال کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑی‘ عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف ہماری قربانیوں اور کوششوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل نہیں کرنا چاہیے تھا۔
نگران وزیر اطلاعات

ای پیپر دی نیشن