اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مسلم کرسچن اتحاد کے سربراہ لالہ افضل نے وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے) کے شعبہ سینیٹیشن کی ممکنہ نجکاری پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اوربیوروکریسی غریب مسیحی ملازمین کے معاشی قتل کے درپے ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ فوری نوٹس لیں۔ گذشتہ روز یہاں سی ڈے اے مسیحی ملازمین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم کرسچن اتحاد کے سربراہ لالہ افضل کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کے شعبہ سینیٹیشن کو نجی کمپنی کے حوالے ک کرنا غریب مسیحی ملازمین سے روزگار چھیننے جانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کے متعلقہ شعبہ سے سینکڑوں غریب ملازمین کے چولہے بجھ رہے ہیں اب اسے بیور و کریسی کے بعض ناترس افسران کی ایما پر نجی شعبہ کے حوالے کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے جو ناقابل برداشت ہے اگر سی ڈی اے نے اس قسم کے کسی بھی منصوبے پر عملدر آمد کیا تو اسکے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائیگا اور اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ لالہ افضل نے چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا فوری نوٹس لیا جائے اور ملک کے منافع بخش اداروں سٹیل ملز‘ پی آئی اے اور دیگر کی طرح سی ڈی اے کے شعبہ سینیٹیشن کی ممکنہ نجکاری روکی جائے۔
سپریم کورٹ سی ڈی اے شعبہ سینیٹیشن کی ممکنہ نجکاری کا فوری نوٹس لے‘ لالہ افضل
Jul 02, 2018