ہندو اداکارائیں: زائرہ وسیم کے بہترین فیصلے سے سبق سیکھیں: انتہاپسند بھارتی سیاستدان سوامی چکرپانی کا ٹویٹ

ممبئی (نیٹ نیوز) بولی ووڈ اداکارہ زائرہ وسیم نے 2 دن قبل سوشل میڈیا کے ذریعے فلم انڈسٹری کو خیرباد کہنے کا اعلان کرکے سب کو حیران کیا تھا۔ زائرہ وسیم نے 5 سال قبل عامر خان کی فلم ’دنگل‘ سے محض 13 برس کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا تھا اور وہ انتہائی کم عمری میں مشہور ہوگئی تھیں۔ اگرچہ زائرہ وسیم کے منیجر نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ بولی ووڈ چھوڑنے کا اعلان خود اداکارہ نے نہیں کیا بلکہ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کرکے ہیکرز نے یہ اعلان کیا تھا۔ تاہم بعد ازاں زائرہ وسیم نے اپنی انسٹاگرام سٹوری میں وضاحت کی کہ ان کا کوئی بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک نہیں ہوا۔ زائرہ وسیم کی جانب سے فلم انڈسٹری چھوڑے جانے پر جہاں ہندو سیاستدان اور اداکار پریشان دکھائی دیے اور انہوں نے اداکارہ کو مذہب کی بنیاد پر انڈسٹری چھوڑنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ وہیں ایک بھارتی ہندو انتہاپسند سیاستدان نے زائرہ وسیم کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے ہندو اداکاراؤں کو ان سے سبق سیکھنے کا درس دیا۔ سیاسی جماعت ’اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا‘ (اے بی ایچ ایم) کے صدر سوامی چکرپانی نے زائرہ وسیم کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کے بولی ووڈ چھوڑنے کے فیصلے کی تعریف کی۔ سوامی چکرپانی نے ہندی میں ٹویٹ کرتے ہوئے بولی ووڈ میں کام کرنے والی ہندو اداکاراؤں کو مسلمان اداکارہ سے سبق لینے اور ان کی طرح اعلان کرنے پر بھی اکسایا۔

ای پیپر دی نیشن