لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین نیب کے نام پر مبینہ طور پر شہریوں کو لوٹنے والے فاروق نول کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے فاروق نول کی درخواست ضمانت پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔ عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو باور کروایا کہ جو آپ کے سربراہ کی پگڑی اچھالے اس کے خلاف آپ جو کچھ مرضی کریں ایسا نہیں ہوگا۔ عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ یہاں آئیں بائیں شائیں نہیں چلے گی۔ عدالت آپ کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہے یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ یہ لوگوں کو ڈمپرز اور بلڈوزر خرید کر دینے کے وعدے کرتے رہے، شہریوں کو نوکریاں دلوانے کے نام پر پیسے بٹورتا رہا۔ ہدایت اللہ نامی شہری نے شکایت درج کروائی۔ عدالت نے فاروق نول کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے بارے میں مشہور ہے کہ آپ پر بلیک میلنگ کے الزامات ہیں۔ درخواستگزار وکیل نے بتایا کہ ایسی بات نہیں نیب نے گرفتاری کے بعد اخبارات میں اشتہار چھپوایا جس کا تذکرہ ریفرنس میں بھی ہے۔ وکیل درخواست گزار وکیل نے نشاندہی کی کہ ہدایت اللہ کی درخواست میں فاروق نول اور طیبہ گل دونوں میاں بیوی کا ذکر ہے تو منظم گروپ کہاں سے آگیا۔ نیب نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔