کراچی (پ ر) اے پی این ایس نے وزیر اعظم کی واضح ہدایات کے باوجود اخبارات کو واجب الادا رقوم کی ادائیگی نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سرمد علی سیکرٹری جنرل اے پی این ایس نے سینئر نائب صدر محترمہ رمیزہ مجید نظامی کی زیر صدارت مجلس عاملہ کے اجلاس کے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس عاملہ کے اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود وفاقی حکومت نے مطبوعات کو 91کروڑ کی متفقہ رقوم میں سے صرف 14کروڑ کی ادائیگی کی ہے۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ادائیگیوں کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ اخبارات کی مالی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے جناب شہاب زبیری کی صدارت میں منعقدہ ایوارڈز کمیٹی کے اجلاس کی رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ 24ویں اے پی این ایس ایوارڈز اور سالانہ ڈنر کی تقریب اگست 2019 کے آخری ہفتہ میں ہوگی۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے اس با ت پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ کے پی کے کے وزیر اطلاعات نے اخبارات پر سیلز ٹیکس اور رجسٹریشن فیس واپس لینے پر اتفاق کیا تھا لیکن اس پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوا۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے کے پی کے حکومت پر زور دیا ہے کہ اخبارات سے ٹیکس کی رقم کی وصولی کو روکا جائے اور رجسٹریشن فیس کے نفاذ کے فیصلہ کو فی الفور واپس لیا جائے۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ ایکریڈائٹڈ ایجنسیوں نے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں سے رقوم کی ادائیگیاں ہونے کے باوجود بھی ابھی تک رکن مبطوعات کے واجبات ادا نہیں کئے۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ پی آئی ڈی سے درخواست کی جائے کہ ایسی ایجنسیز کو بلیک لسٹ کرکے انکو اشتہارات جاری نہ کئے جائیں۔ مجلس عاملہ نے مزید فیصلہ کیا ہے کہ پی آئی ڈی اور صوبائی اطلاعات کے محکموں سے درخواست کی جائے کہ ایسی ایجنسیوں کے اشتہارات جاری نہ کریں جو اے پی این ایس سے نادہندگی کی بناء پر معطل ہیں۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے جناب خوشنود علی خان کی سربراہی میں ایک ریکوری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو نادہندہ ایجنسیوں سے واجبات کی ادائیگی کیلئے مناسب اقدامات کرے گی۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے ایسوسی ایٹ ممبر شپ کیلئے آئی ہوئی درخواستوں پر غور کیا اور روزنامہ نوائے آزاد ملتان، ماہنامہ انجینئرنگ پوسٹ لاہور اور ماہنامہ ہاسپیٹلیٹی پلس لاہور کو ایسوسی ایٹ رکنیت دینے کا فیصلہ کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے مستقل رکنیت کیلئے اپیل پر غور کرتے ہوئے روزنامہ جھوک ملتان کو مستقل رکنیت دینے کافیصلہ کیا۔ اجلاس میں رمیزہ مجید نظامی سینئر نائب صدر، ممتاز اے طاہر نائب صدر، سرمد علی سیکرٹری جنرل، سید محمد منیر جیلانی جوائنٹ سیکرٹری، شہاب زبیری فنانس سیکرٹری، سید سجاد بخاری (روزنامہ ابتک)، محسن بلال خان (روزنامہ اوصاف)، وسیم احمد (روزنامہ عوام کوئٹہ)، عنصر محمود بھٹی (ماہنامہ سنٹر لائین)، نوید چوہدری (روزنامہ سٹی 42)، محترمہ فوزیہ شاہین (ماہنامہ دستک)، محمد وقارالدین (روزنامہ دنیا)، سید اکبر طاہر (روزنامہ جسارت)، جاوید مہر شمسی (روزنامہ کلیم)، محمد اسلم لغاری (روزنامہ کاوش)، سید ایاز بادشاہ (روزنامہ مشرق پشاور)، شاکرالرحمن (روزنامہ مشرق کوئٹہ)، سردار خان نیازی (ماہنامہ نیا رخ)، رخسانہ صولت سلیمی (ہفتہ روزہ نکھار)، عثمان شامی (روزنامہ پاکستان لاہور)، گوہر زاہد ملک (روزنامہ پاکستان آبزرور)، خوشنود علی خان (روزنامہ صحافت) ، ہمایوں گلزار (روزنامہ سیادت)، عرفان اطہر (روزنامہ تجارت لاہور)، سید ہارون شاہ (روزنامہ وحدت)، جاوید احمد (روزنامہ اعتماد) اور عبداللہ داد (روزنامہ سندھ سجاگ)۔ جناب مہتاب خان (روزنامہ اوصاف) ، عمران اطہر (روزنامہ دی بزنس) بلال محمود (روزنامہ نوائے وقت)، طاہر مغل (روزنامہ نوائے پاک) اور رائو امجد اقبال (روزنامہ ہر لمحہ) نے خصوصی مبصر کے طور پر شرکت فرمائی۔