پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کمزور لوگوں نے ٹی وی چینل پر میرا انٹرویو نشر ہونے سے روکا، اب تو گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے اس لیے لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے۔نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری کو پارک لین کرپشن کیس میں ریمانڈ کے لیے احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کیا، اس موقع پر کمرہ عدالت میں انہوں نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔گزشتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں انٹرویو نشر ہونے سے روکنے سے متعلق سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ کمزور لوگ ایسا ہی کرتے ہیں۔ آصف علی زرداری نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ کے ساتھ جو ہوا وہ ظلم ہے، ان پر لگایا جانے والا الزام بڑا بھونڈا ہے، کیا رانا ثنااللہ اپنی گاڑی میں منشیات لے کر جائیں گے؟ مجھ پر بھی ایسا ہی منشیات کا کیس بنایا گیا تھا، مجھے منشیات کیس سے نکلتے 5 سال لگ گئے، میرے کیس میں برآمدگی کوئی نہیں تھی، اس کیس میں ڈالی گئی ہے۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میرے کیس کی سزا بھی سزائے موت تھی اور رانا ثنااللہ پر بنائے گئے کیس کی سزا بھی موت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے میری گرفتاری لی نہیں، میں نے گرفتاری دی ہے، یہ گرفتاریاں ہوتی رہیں گی لیکن ہم مقابلہ کریں گے اور گرفتاری دے کر بھی ہم مقابلہ کررہے ہیں۔آصف علی زرداری نے مہنگائی اور ٹیکسز سے متعلق کہا کہ ملک چل نہیں رہا اور حکمران ٹیکس لگاتے جا رہے ہیں، اب تو انہوں نے آپ کی گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے، ان سے ملک چل نہیں رہا، لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے وزیراعظم کی تقریر سنی؟ جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بونگے کی باتیں میں کیوں سنوں، میرے پاس وقت نہیں۔چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے سوال پر سابق صدر نے جواب دیے بغیر خدا حافظ کہہ کر چلے گئے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں آصف علی زرداری کا انٹرویو نشر ہونے سے روک دیا گیا تھا.
اب تو گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا ہےاسلیے لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے:آصف زرداری
Jul 02, 2019 | 13:06