کشمیر ی امن اور تحفط کی خواہش رکھتے ہیں: انٹرنیشنل ہومین رایٹس تنظیموں کا مشترکہ سیمنار

(وقارملک سے ) : انٹرنیشنل ہومین رایٹس ایسوسی ایشن آف آمریکن مینارٹی، انٹرنیشنل کمیشن فار ہومین رایٹس(آئی سی ایچ آر ) اور آئی پی این سی کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا سنٹڑ فور پیس اینڈ ہومین رایٹس کے ساتھ مشترکہ سیمنار کا انعقاد ہومین رایٹس کمیشن جنیوا کے آڈیٹوریم میں کیا گیا۔ سیمنار میں مقررین نے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور ناانصافیوں پر کھل کر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جاے اور ناقابل یقین حقوق جو چھینےگیے ہیں ان کا تعین کرنے کی آزادی دی جائے۔

ممبر آف یورپین پارلیمنٹ ڈاکٹر پروفیسرکلاس بچنر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے کشمیر میں ریفرنڈیم پر پابندی لگا دی ہے جو کہ کشمیریوں کا بنیادی حق ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کو بری طرح تباہ کر دیا گیا ہے۔ انسانیت کے نام پر ظلم ہورہا ہے۔بھارتی حکومت کو کشمیریوں کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا اور ان کی زندگیوں کو آسان بنانا ہوگا ۔ بھارت کے ساتھ اکنامک اور تجارتی معاملات پر بات چیت کرنے سے قبل انسانی حقوق کی بات کی جائے کیونکہ تجارت سے پہلے انسانی حقوق اور انسانیت سرفہرست ہے ۔کشمیری انصاف اور امن کے خواہ ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ بھارت انسانیت کے لیے راہ ہموار کرے گا ۔
پروفیسر نذیر شال نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے غاصبانہ قبضے کو داہمی بنانے کے لیے کئی منصوبوں پر عمل کررہا ہے لیکن بھارت یہ سمجھنے سے قاصرہے کہ کشمیر بھارت کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے وہ جتنا ظلم کرلے کشمیریوں کے دل نہیں جیت سکتا کشمیری بھارت کی غلامی سے ہر صورت نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں بھارت نے ناقابل یقینی طور پر ظلم و تشدد کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے 70 سال سے ظلم و تشدد کا ایک بازار گرم ہے بھارت کے ڈراؤنے نظریات کی وجہ سے کشمیریوں کے بنیادی حقوق غضب کر دئیے گے جو ایک لمحہ فکریہ ہے
مادام وکٹوریہ نے اپنے حالیہ دورہ وادی کشمیر کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمریوں کی زندگی کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان کی زندگیاں بہت زیادہ مشکلات کا شکار ہے اور ناقابل یقین حد تک برے حالات ہٰیں ، پولیس اور فو ج کی طرف سے ظلم دیکھ کر انسانیت روتی ہے، بی جے پی کی کامیابی کے بعد اب خوف وہراس پھیل گیا ہے ،370/35A آرٹیکل پر مبنی قوانین بنائے گیے ہیں۔

بیریسٹر عبدالمجید ترمبو ، یورپین ڈائریکٹر اور اقوام متحدہ میں آئی ایچ آر اے اے ایم کےمستقل ممبر نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو رکوانے اور جھکانے کے لیے ہر ممکنہ حد تک خطرناک ٹیکنالوجی استعمال کر ہا ہے اور بے رحم قوانین کے زریعے ان کی آزادی کو دبانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ کشمیریوں کی حق خودارادیت کو دبانے میں ہندوستان کو اب تک ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے اورقابض فوج کے بڑھتے انسانیت سوز مظالم نے کشمیر کے حوالے سے بھارتی حکومت کے مذموم مقاصد کو واضح کردیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ آج مودی حکومت کے دوبارہ منتخب ہونے کے ساتھ ہی مظالم کا ایک نیا دور شروع ہو چکا ہے ۔ وادی کے نوجوان آزادی کےحصول کے لیے اپنی جانیں نچھاور کررہے ہیں۔ بیریسٹر ترمبو نے کہا کہ اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت کشمیریوں کو ان کا حق آزادی اور مسٰلہ کشمیر کو جلدازجلد حل کر کے خطے میں امن کی راہ ہموار کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن