لندن(سپورٹس رپورٹر) پاکستانی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ بدھ کو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میچ پر نظریں ہیں جس کے بعد اس بات کا اندازہ ہو گا کہ ہمیں بنگلہ دیش کے خلاف کس مارجن سے کامیابی حاصل کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرتے ہیں تو امید ہے کہ ہمارا مقابلہ آسٹریلیا سے ہوگا ،ابھی اور میچز ہیں جس کے بعد مزید صورتحال کلیئر ہو جائے گی۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ہمارا جس بھی ٹیم سے مقابلہ ہوگا اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی،نوجوان کھلاڑی اچھا پرفارم کر رہے ہیں۔ بابر اعظم نے نیوزی لینڈ خلاف سنچری سکور کی تھی جبکہ امام الحق سے بھی ایک بڑی سنچری والی اننگز کی توقع ہے۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ کافی مشکل ہو گیا تھا اور ایک پریشر گیم بن گیا تھا۔ میچ کے دوران شائقین کے درمیان کیا ہوا ہمیں اس کے بارئے میں کچھ نہی پتہ۔ برمنگھم میں شائقین نے بھی پاکستان ٹیم کو بھرپور سپورٹ کیا جس سے کھلاڑیوں کا اعتماد بڑھا۔ ان کا کہنا تھا ہماری تمام توجہ جمعہ کو بنگلہ دیش میچ پر ہے جس میں کامیابی حاصل کرینگے۔ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے بعد بھی گرین شرٹس کے ساتھ کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔ پاکستانی ٹیم بہت باصلاحیت ہے، اس کے ساتھ کام کرکے بہت مزہ آیا. ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کے سیمی فائنل میں رسائی کے لیے بہت پرامید ہوں. ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام ہر میچ میں اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کرنا ہے نتیجہ کیا ہوتا ہے اس کی فکر نہیں۔ مکی کوچ کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم کو بھی آسان حریف نہیں. افغانستان کے خلاف میچ میں جو غلطیاں ہوئی ہیں ان کوبنگلہ دیش کے خلاف نہیں دہرائیں گے۔خوشی اس بات کی ہے کہ نوجوان کھلاڑی خود کو منوارہے ہیں. مکی آرتھر کا کہنا تھا بھارت اگر انگلینڈ کو شکست دیدتا تو ہمارے سیمی فائنل میں پہنچنے میں کوئی رکاوٹ باقی نہ رہتی۔افسوس بھارت نے وہ کھیل پیش نہیں جتنی بڑی ٹیم ہے۔ اب اس پر کچھ نہیں ہو سکتا ہے ،کل بدھ کے میچ کے بعد ہمیں پتہ چل جائے گا کہ ہمارا بنگلہ دیش کے خلاف کیا ہدف ہے۔