گزشتہ مالی سال برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا: رزاق دائود

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)مشیر تجارت عبدالرزاق داودنے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، برامد کنندگان نے کرونا مشکلات کے باوجود برامدات بڑھائیں،  18 فیصد برامدات بڑھیں جن کا کل حجم  25ارب 30کروڑ ڈالر رہا، اس سے پہلے 2013 میں زیادہ سے زیادہ برامدات 25.1 ارب ڈالر تھی۔ سیکرٹری تجارت کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر تجارت نے کہا کہبرامدات کی  پاکستان کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بلند ترین شرح ہے۔جون 2021 کو ہونے والی ہماری برآمدات بھی ماضی میں  ایک ماہ کے دوران ہونے والی سب سے بلند ترین شرح یعنی 2.7بلین امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی ہیں۔ رواں سال سروسز کی برآمدات 5.9 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ مالی سال 2021 کے دوران سازوسامان اور سروسز کی مجموعی برآمدات 31 ارب ڈالرکا ہندسہ عبور کر جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے برآمد کنندگان کی طرف سے کورونا کے دوران درپیش مشکلات  اور اس کے نتیجے میں بڑی منڈیوں میں رسائی کم ہونے کے باوجود یہ ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔ یہ کام آسان نہیں تھا کیونکہ بہت سے ممالک کی طرف سے لاک ڈاؤن لگا دیا گیا تھا جس نے کاروبار کو بری طرح متاثر کیا۔ نہ صرف ہماری برآمدات اس بحران سے بچ گئیں بلکہ ہم نے کئی شعبوں میں انہیں مزید آگے بڑھایا ہے۔ میں اپنے برآمد کنندگان کو اس اہم سنگ میل کو عبور کرنے پر سلام پیش کرتا ہوں۔نیشنل ٹیرف پالیسی بورڈ کے تحت وزارت کامرس کا ٹیرف پالیسی بورڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں بتدریج کمی کے ذریعہ صنعتوں میں مسابقت لائی جائے اور ڈیوٹیز کو ٹیرف کے مطابق سہل بنایا جائے۔سال 2018-19 سے  4000 سے زیادہ اشیاء خام مال اور دیگر سازوسامان) پر محصولات میں ایک معقول کمی لائی گئی ہے۔ جس کے نتیجے میں ٹیرف اور درآمدات کی مالیت کے لحاظ سے 40 فیصد درآمدات پر ڈیوٹی زیرو فیصد ہو گئی ہے۔ اس سے کورونا جیسے وبائی مرض کے باوجود ایل ایس ایممیں 13 فیصد اور برآمدات میں 17 فیصد اضافہ ہوا اور ہماری صنعت میں بہتری آئی۔حالیہ بجٹ برائے سال 2021-22 میں ٹیکسٹائل کے شعبہ میں خاطر خواہ تبدیلی لائی گئی ہے جس سے لوہا اور اسٹیل کے خام مال پر مشتمل ہر قسمی مصنوعات ، دواسازی کا خام مال ، مشینری اور سامان ، جوتے ، شیشہ ، پولٹری ، فوڈ پروسیسنگ وغیرہ سے نہ صرف مقامی صنعت بحال ہوگی بلکہ برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوسکے گا۔ان اقدامات کی بدولت اگلے دو سال میں ہماری برآمدات میں 5 فیصد اضافہ متوقع ہے۔مشیر تجارت نے بتایا کہ یورپی یونین پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جی ایس پی پلس میں کوئی بڑا مسئلہ نہیں، جی ایس پی پلس کیلئے 27 میں سے5 کنونشن مکمل نہیں، بات چل رہی ہے، ڈی انڈسٹریلائزیشن سے ہم استحکام کی طرف آگئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن