کراچی(وقائع نگار)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ 2 سال سے سکھر کے این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے اس معاملے کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ایک تحریری فیصلہ جاری کیا ہے تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ نے ایک تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے، اسیر رہنما خورشید شاہ کے دو سال سے امراض قلب کے اسپتال میں زیر علاج رہنے کے کیس کی سماعت 8 جولائی کو مقرر کر دی،تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کو طلب کر لیا ہے، فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب، این آئی سی وی ڈی حکام، اور ایڈیشنل اے آئی جی اس سلسلے میں جواب دینے سے قاصر ہیں۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کو سہولتیں ملنے سے ان کا تعلق نہیں ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ شدید علیل ہیں تو وہ کیسے ایک صوبے سے دوسرے صوبے جا سکتے ہیں، ان کو سہولتیں کس نے دیں۔ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ہم ڈی جی نیب اور چیف سیکریٹری سندھ کو ذاتی طور پر طلب کریں گے،عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر توہین عدالت کی کارروائی چلائی جائے گی۔
خورشید شاہ 2 سال سے کیوں زیر علاج‘ سندھ ہائی کورٹ کا استفسار
Jul 02, 2021