مکتوب طائف
ممتازاحمدبڈانی سعودی عرب
گذشتہ دنوں پاکستان قونصلیٹ جدہ کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل سکول طائف میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا ۔
جس میں ایس او پیز کا خیال رکھتے ھوئے کثیر تعداد میں ڈاکٹر حضرات اور مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں نے شرکت کی قونصل جنرل خالد مجید نے پاکستانی کمیونٹی کے مسائل سنے اور انکے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے کی یقین دیہانی کرائی ۔ویلفئر قونصلر ماجد میمن اور قونصل و لنک آفیسر محمد حسن بھی انکے ہمراہ تھے۔ڈاکٹر فورم کے سربراہ وزیر اعلی'گلگت بلتستان خالد خورشید کے بڑے بھائی ڈاکٹر عارف خورشید نےڈاکٹروں کو درپیش مسائل بیان کیے ،جس پر قونصل جنرل نے سعودی عرب کے قوانین کے مطابق جلد حل کرانے کی یقین دیہانی کرائی۔ یہاں پر موجود دوسرے پاکستانیوں کی شکایت سنیں اور انکے حل کےلیے فوری اقدامات کیے اس موقع پر امام بخش محمد رفیق (مرحوم) جنکے ورثاءکو ابھی تک دیت کی رقم نہیں مل سکی انکا چیک انکے ورثا تک جلد پہنچانے کا حکم دیا ۔اس موقع پر طائف کی اھم شخصیات جن میں سکول کے پرنسپل قیصر خان، راجہ کمال خان ڈاکٹر عارف خورشید ،ڈاکٹر ایاز خان چوھدری خالدفیاض حسین غوری چوھدری زاھد سر محمد ضیاء ،سر اکرام،عثمان خان،فیاض حسین چانڈیو مولوی عبد الرحیم،ڈاکٹر غلام محمد جویو، چوھدری محمد سرور، محمد ناصر، رازق خان ڈاکر عارف خان
کے علاوہ کثیر تعداد میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔پاکستانی سکول طائف کے حوالے سے قونصل جنرل نے کرو نا و با کی وجہ سے درپیش مثائل کے باوجود سکول کے اچھے رزلٹ اور اچھی کاردگی پر پرنسپل قیصر خان اور انکے سٹاف کی تعریف کی اور انکی خدمات کو سراہا دیگر بعد ازاںقونصل جنرل خالد مجید نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ھوئے کہا کہ جوزات مکتب العمل جیل خانہ جات اور دوسرے اہم اعلی 'آفسران سے ھم نے ملاقات کی۔ جس پر انہوں نے قونصلیٹ سے ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کی یقین دھانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ جن پاکستانیوں کے اقاموں کی تاریخ ختم ہو گئی ہے ےا انکو بغیر جرمانوں کے وطن واپس بھجوانے کے کوشش کی جا رھی ہے تاکہ کوئی پاکستانی یہاں غیر قانونی قیام نہ کرے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس طرح ھمارے سعودی عرب کی ساتھ دیرینہ اور مخلصانہ تعلقات ھیں ۔اس طرح پاکستان ایکسپورٹ کی بہتری کےلئے کام ہو رہا ہے ،اب تقریبا"500ملین ڈالرکی مملکت میں ایکسپورٹ ھو رھی ہے جس میں حلال میٹ سبزی فروٹ ٹیکسٹائل چاول دالیں وغیرہ شامل ھیں ۔مزید اھم اقدامات کیے جارہے ہیں ، ہمیں بزنس کمیونٹی کا تعاون درکار ھے جس میں حل طلب تجاویز دیں جس پر مزید بہتری لائی جاسکے۔مزید انکا کہنا تھا کہ پاکستان سے باہر جن ملکوں میں پاکستانی رھتے ھیں وہ سب سے زیادہ سعودی عرب میں ہے جن کی تعداد 15لاکھ کے لگ بھگ ہے ، وہ یہاں تین چار دہائیوں سے موجودہےں ۔ ھم سعودی حکومت اور انکی عوام کے مشکور ھیں کہ اتنی محبت سے پاکستانی افرادی قوت کو جگہ دی ھوئی ہے ۔یہاں پر موجود ہر پاکستانی اپنے ملک کا سفیر ھم کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے ملک وقوم کی بدنامی ہو یہاں کے قانون کا احترام کرنا ہم پرلازم ہے ۔