لاہور (خصوصی نامہ نگار) جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں حجۃ الاسلام مولانا سیدتطہیر حسین زیدی نے کہا ہے کہ بیٹیوں کو ایسی تربیت دینی چاہیے کہ وہ خاندان اور گھر کو سنبھالنے والی ہوں۔ بیٹی کو ڈاکٹر ، انجینئر یا کچھ بھی بنائیں مگر اسے تربیت ضرور دیں۔ پیامبر اسلام نے اپنی معصومہ بیٹی فاطمہ کو تین چیزوں کی تربیت دی۔ شوہر داری، خانہ داری اور اولادکی تربیت ۔لیکن افسوس ہمارے ہاں ان چیزوں کی تربیت بہت کم دی جاتی ہے۔ بالخصوص بڑے گھروں کی بیٹیاں کھانا پکانا ، آٹا گوندھنا وغیرہ نہیں جانتی اور جب وہ ساس کی چکی میں پستی ہے تو یہ چیزیں سیکھ جاتی ہیں۔ لہٰذا مؤمنین کو چاہیے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو سنت رسولؐ پر عمل کرتے ہوئے ان تین چیزوں کی اچھی طرح تربیت کریں۔
اسلام اس بات سے منع نہیں کرتا کہ ہماری خواتین اور بچیاں ڈاکٹر، انجینئر ، جج یا کسی اور پوسٹ پر فائز ہوں لیکن اگر ہماری بچیاں وہی کام کریں جنھیں اللہ تعالیٰ نے ان کیلئے موضوع قرار دیا ہے تو یہ بہتر ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق حکم دیا گیا ہے کہ جو روایت قرآن کے مطابق ہو اسے لے لو اور جو اس کے مخالف ہو اسے دیوار پر دے مار،و ہ حجت نہیں ہے۔ مؤمنین کے پاس جب بھی بیٹی کا رشتہ آئے تو انہیں فوراً ٹھکرانہیں دینا چاہیے۔