اسلام آباد (عترت جعفری) وزیراعظم شہباز شریف کو ڈاج دینا ممکن نہیں ،یہ وہ بات ہے جو ایک بیور کریٹ نے کہی جو ایک اجلاس میں شرکت کے بعد اپنے دفتر آئے تھے اور ان سے اجلاس کا احوال پوچھا گیا ،وزیراعظم کے سخت سولات سے بیور کریٹ ہی نہیں بلکہ اب وزرا ء بھی گھبرانے لگے ہیں ،وزارا پریس کانفرنس کا اعلان کرتے ہیں ،بار بار وقت بدلتا ہے ، کبھی وہ منسوخ ہوتی ہے اور وزیر آعظم آئے دن سوال کرتے ہیںکہ میں نے کہا تھا کہ پریس کانفرنس کر کے عوام کو بتا ئو اور آپ پریس کانفرنس کیو ں نہیں کرتے،وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس کا وقت اور مقام دو بار بدلا گیا ، جب کبھی خرم دستگیر خان اور کبھی مصدق ملک کی پریس کانفرنس کی اطلا ع آتی رہی اور وقت بدلتے رہے ، مفتاح اسماعیل نے تو ٹویٹ کر دیا کہ مجھے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا اعلان ٹی وی پر آکر نہیں کرنا چاہیے تھا۔ یہ اعلان میرے ایک اورساتھی کو کرنا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا فیصلہ کیا تھا کہ مصدق ملک اور مجھے ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرنا چاہئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے حوالے سے اجلاس میں بھی وزیراعظم نے سخت سوالات کئے بیور و کریٹ اور وزراء سب کو جواب دینا مشکل ہو رہا تھا ،اسلام آباد کے حوالے سے اجلاس میں وزیر آعظم نے چیئرمین سی ڈی اے سے میٹرو کی لینڈ سکیپنگ کے حوالے سے سوال کیا ،انہوں نے جواب دیا۔ تاہم وزیراعظم نے کہا کہ دو مہینے ہو گئے ہیں میں نے ہدایت کی ،وزیراعظم نے برہم ہو کر کہا کہ سات دن ہیں، اپ تبدیل کریں یا میں تبدیل کر دوں گا ، دوسرے اجلاس میں پی ایم نے بار بار لو ڈ شیڈنگ کو ختم کرنے کا پلان بتانے کا سوال کیا ۔