اسلام آباد(نا مہ نگار)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے، کاروباری شعبوں میں وفود کے تبادلوں کے ذریعے تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کیے جا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آذربائیجان میں غیر جانبدار تحریک کی پارلیمانی نیٹ ورک کانفرنس کے موقع پر مختلف ممالک کے مندوبین اور پارلیمانی سربراہان سے ملاقاتوں کے دوران کیا ۔ انہوں نے افریقی ممالک کے سرمایہ کاروں کو اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے پر زور دیا۔آذربائیجان میں چیئرمین سینیٹ کے ساتھ ملاقات کرنے والوں میں الجیریا کے سپیکر ابراہیم بوغالی، گیمبیا کے ڈپٹی سپیکر سیڈی اینجی اور لیبیا کے ڈپٹی سپیکر فوزی سلیم شامل تھے، چیئرمین سینیٹ نیاس نوعیت کی کانفرنسز کی اہمیت کو اجاگر کی ۔انہوں نے کہا کہ امن اور ترقی کیلئے پارلیمانوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کر کہا کہ ہمیں پارلیمانی سفارت کاری کو بروئے کار لاتے ہوئے علاقائی امن اور ہم آہنگی کے فروغ اور ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مسائل کے حل کے لئے اجتماعی کوششیں تیز کرنی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی اور ادارہ جاتی تعاون عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے امن اور خطے کی ترقی کا حامی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ معاونت اور رابطہ کاری کیلئے خصوصی حکمت عملی وضح کر چکا ہے اور اس پالیسی کے تحت تعاون کی نئی راہیں کھلنے، بہتر روابط اور تجارتی تعاون میں مدد ملے گی۔چیئرمین سینیٹ نے پارلیمانی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ باہمی فائدے کیلئے افہام و تفہیم اور ہم آہنگی پیدا کرنے میں معاونت کر سکتے ہیں۔ افریقی ممالک کے پارلیمانی رہنمائوں نے چیئرمین سینیٹ کی بات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارے لیے اور خطے کا ایک اہم ملک ہے۔ انہوں نے مزید ادارہ جاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ پارلیمانی رہنمائوں نے غیر جانبدار تحریک کی پارلیمانی نیٹ ورک کانفرنس کے دوران چیئرمین سینیٹ کی جانب سے پیش کیے گئے پاکستان کے موقف کو بھی سراہا
چیئرمین سینیٹ